اسلام آباد( مانیٹرنگ سیل) چیف جسٹس پاکستان نے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کے تبادلے پر ازخود نوٹس لے لیا ہے،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بنچ کیس کی سماعت آج صبح ساڑھے 9 بجے سماعت ہوگی،سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب، آر پی او ساہیوا ل اور ڈی پی او رضوان گوندل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے انکوائری آفیسر کو بھی رپورٹ کے ہمراہ پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے ۔خیال رہے کہ ڈی پی او پاکپتن رضوان کو مبینہ طور پر پیشہ وارانہ غلط بیانی کی وجہ سے او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے اور واقعہ کی انکوائری تاحال جاری ہے۔ خاور مانیکا اور ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کے درمیان دو مرتبہ تلخ جملوں کا تبادلہ اور جھگڑا ہوا تھا۔ پہلا واقعہ اس وقت پیش آیا جب 5 اگست کو وزیرِاعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بیٹی اور بیٹا مزار پر حاضری کیلئے لاہور سے پاکپتن کیلئے پیدل چلے،مبشرہ اور ابراہیم کے مطابق انہیں پاکپتن پہنچنے پر 2 مرتبہ ناکے پر روکا گیا اور بدتمیزی کی گئی، ابراہیم نے اپنے والد خاور مانیکا کو فون کیا جس پر وہ موقع پر پہنچ گئے،معاملہ ڈی پی او رضوان گوندل تک پہنچا تو انہوں نے اہلکاروں کو ہدایت کی کہ ان کو جانے دو اور معاملہ رفع دفع ہو گیا۔دوسرا واقعہ 23 اگست کو پیش آیا جب خاور مانیکا کو ناکے پر روک کر چیک کیا گیا، پولیس اہلکاروں اور خاور مانیکا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جس پر ڈی پی او کو فوری لاہور طلب کیا گیا اور خاور مانیکا سے معافی مانگنے کا کہا گیا۔