کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایشین گیمز میں پاکستانی ہاکی ٹیم کی ناقص اور بدترین کارکردگی کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن میں بھی تبدیلی کی بازگشت میں شدت آرہی ہے۔پاکستان ہاکی فیڈریشن میں اگلے چند روز اعلی سطحی پر تبدیلیاں متوقع ہیں۔ حکومت پی سی بی کے سابق چئیرمین نجم سیٹھی کی طرح فیڈریشن کے اعلی عہدیداروں کی جانب سے استعفوں کا انتظار کررہی ہے۔پی سی بی کی طرح ہاکی کے سرپرست اعلی وزیر اعظم پاکستان عمران خان ہیں۔ عمران خان کے برسر اقتدار آنے کے بعد چئیرمین نجم سیٹھی نے استعفی دے دیا تھا اور ان کی جگہ احسان مانی کو چیئرمین بنانے کی تیاریاں ہورہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ پی ایچ ایف میں بھی تبدیلیاں جلد سامنے آنے کا امکان ہے ۔حکومت اعلی عہدیداروں کی جانب سے استعفوں کی منتظر ہے تاکہ پی سی بی کی طرح پی ایچ ایف میں بھی آئینی طور پر تبدیلی کا عمل مکمل کیا جائے۔ ٹیم کی حالیہ کارکردگی اور فیڈریشن کے اقدامات سے حکومتی حلقے ناخوش ہیں صدر پی ایچ ایف بریگیڈئیر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری شہباز احمد نے گذشتہ دور حکومت میں ذمہ داریاں سنبھالی تھیں صدر پی ایچ ایف سابق دور کے ایک اہم وفاقی وزیر کے قریبی عزیز ہیں۔اس سال کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی ہاکی ٹیم دس ٹیموں میں ساتویں نمبر پر آئی تو پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے صدا بلند ہوئی کہ نئے کوچ رولینٹ آلٹمینز کا چونکہ یہ پہلا ٹورنامنٹ تھا لہذا ٹیم کی تشکیل نو ہورہی ہے۔اسی سال چمپیئنز ٹرافی کے الوداعی ایونٹ میں وائلڈ کارڈ کی مرہون منت شرکت کرتے ہوئے پاکستانی ہاکی ٹیم نے چھ ٹیموں میں سب سے آخری پوزیشن حاصل کی تو پاکستان ہاکی فیڈریشن نے یہ نعرہ بلند کیا کہ ہماری تمام تیاری ایشین گیمز کے لیے ہے جس میں ہم گولڈ میڈل جیت کر کے 2020 کے اولمپکس کے لیے براہراست شرکت کو یقینی بنائیں گے۔ لیکن ایشین گیمز میں پاکستانی ٹیم گولڈ تو دور کی بات کانسی کا تمغہ بھی حاصل نہ کرسکی۔