اسلام آباد(اے پی پی، جنگ نیوز)سپریم کورٹ نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے خصوصی آڈٹ کرانے سے متعلق کیس میں ادارے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف رسول کی تقرری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے واضح کیاہے کہ تقرری میں گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کی گئی، مشرف رسول مطلوبہ تجربہ نہیں رکھتے تھے،پی آئی اے خسارے میں چل رہا ہے، ایسے اداروں میں تو بہت باصلاحیت اور تجربہ کار فرد کو لگانا چاہیے۔ بدھ کوچیف جسٹس میا ں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی آئی اے کی نجکاری کے خصوصی آڈٹ کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق سی ای او کی تقرری قانون کے مطابق نہیں ہوئی ہم اس تقرری کا جائزہ لے رہے ہیں، اس موقع پر پی آئی اے کے وکیل نعیم بخاری نے پیش ہوکراپنے دلائل میں موقف اپنایاکہ سی ای او کی تقرری کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے معاملہ کابینہ کو بھجوا دیا ہے۔