اسلام آباد( طاہر خلیل) قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیر دفاع پرویز خٹک،اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، میئر کراچی وسیم اختر، نوابزادہ محبوب زیب سابق وزیر خیبرپختونخوا،اظہار حسین سابق وزیر بلوچستان سمیت20 افراد کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن الزامات میں کارروائی کی منظوری دیدی، چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کے افسران کسی دبائو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمےکیلئے ’ احتساب سب کیلئے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں، بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس میں 14 انکوائریز کی منظوری دی گئی،جن میں وزیردفاع پرویز خٹک ،سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈڈی خیبر پختونخوا خالد پرویز،منیجنگ ڈائریکٹر ٹورازم کارپوریشن خیبر پختونخوا ،مشتاق خان ،آغا سراج خان درانی، سابق سپیکر صوبائی اسمبلی سندھ ،اقبال زیڈ احمد،یوسف جمیل انصاری، افتخار قائم خانی ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، مئیر کراچی وسیم اختر،وزیراعلی ٰسندھ کے سابق معاون خصوصی امتیاز ملاح، دلاور حسین میمن چیف ایگزیکٹو آفیسرسیپکو سکھر نذیر سومروسی ٹی او سیپکو سکھر اور میسرز کرسٹل موڈ ٹائون رائو اینڈ رانا ایسوسی ایٹس کے بلڈرز،مالک رائو محمد شاکر اور دیگر شامل ہیں۔ اجلاس میں 3انویسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں ڈاکٹر شاہد محبوب وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی فیصل آباد، علی گل کرد ڈائریکٹر جنرل دفتر خزانہ کوئٹہ شامل ہیں جن کی تفصیلات مناسب موقع پراور سپریم کورٹ کے حکم کے مطا بق بہم پہنچائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں ڈاکٹر احسان علی سابق وائس چانسلر عبدا لولی خان یونیورسٹی مردان اور دیگرکے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر آئی ٹی آلات کی خریداری کا ٹھیکہ من پسند کمپنیوں کو مہنگے نرخوں پردینے کاالزام ہے۔ جس سے خزانے کوتقریبا328.366ملین روپے کانقصان پہنچا۔ نوابزادہ محمود زیب سابق صوبائی وزیر برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن ، افرادی قوت ، انڈسٹریز اور منرل ڈویلپمنٹ خیبر پختونخوا اوردیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طورپر اختیارا ت کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے 498.96ایکڑ اراضی سے فاسفیٹ کی ایکسپلوریشن کا لائسنس ارزاں نرخوں پر14980 روپے میں دینے کاالزام ہے۔ جس سے خزا نے کو تقریبا35 کروڑ52لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگز یکٹو بورڈ نے اظہار حسین سابق وزیر برائے خوراک حکومت بلوچستان اور دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر پی آر سی پشین میں گندم کی تقریبا35 ہزار بوریوں کی فراہمی میں خوردبردکاالزام ہے۔ جس سے خزانے کو تقریبا 21 کروڑ 18لاکھ روپے کا نقصا ن پہنچا۔ سلطان محمد ہنجرا سابق ممبر قومی اسمبلی اور دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملز ما ن پر مبینہ طور پر اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے تھل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی 1342 کنال سرکاری زمین اور ایک کنال 14مرلہ قبرستان کی زمین سرکاری کاغذات میں ہیرا پھیری اور غیرقانونی طور پر الاٹ کروانے کاالزام ہے۔ جس سے خزانے کوتقریبا 190ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ چوہدری گفتار احمد انجم سابق چیف آپریٹنگ آفیسر میپکواور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی ،ملزمان پر مبینہ طور پراختیا را ت کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے ٹرسٹ انو یسٹمنٹ بینک ملتان میں میپکو کے 200ملین روپے غیر قانونی طور پررکھنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریبا 314ملین روپے کا نقصان پہنچا۔