• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسحاق ڈار کی واپسی کیلئے حکومت کو 10روز کی مہلت،انہیں ہرصورت واپس لانا ہوگا،چیف جسٹس

اسلام آباد(اے پی پی) سپریم کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت کو دس روز میں اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے حوالے سے اقدامات کرنے کی ہدایت کردی اور کیس کی مزید سماعت11ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہ ایک شخص لندن کی گلیوں میں گھوم پھر رہا ہے لیکن وطن واپس آنے کیلئے تیار نہیں، اسحاق ڈار عدالتی احکامات کو خاطر میں لانے کیلئے تیار نہیں‘جب عدالت بلائے تو کہتا ہے کہ میرے مسل پُل ہوگئے ہیں‘ ڈار صاحب کو ایسی چُک پڑی ہے کہ یہاں تو سارا معاملہ ہی چکا گیا‘ اسحاق ڈارکو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں، وہ معمولی ملزم نہیں،انہوں نے کھلے عام الیکشن لڑا، انہیں ہرصورت واپس لانا ہوگا‘اسحاق ڈارکے پیش نہ ہونے کے سنگین نتائج ہوں گے‘کیا عدالت اورپاکستان اتنا بے بس ہے کہ مفرور کو واپس نہ لاسکے؟۔ جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطابندیال اورجسٹس اعجازالاحسن پرمشتمل تین رکنی بنچ نے اسحاق ڈار کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ ا س موقع پرسیکرٹری داخلہ، سیکرٹری خارجہ، ڈی جی نیب اور دیگر متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ عدالت کوبتایا جائے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار آخرکہاں ہیں،اب تو نئی حکومت بھی آچکی ہے ، اس معاملے کے بارے میںاب تک پیشرفت ہونی چاہیے تھی ۔ جس پرایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ بیرون ملک سے ملزمان کو لانے کے دو طریقے ہیں۔ ایک طریقہ یہ ہے کہ ملزمان کو انٹر پول کے ذریعے واپس لایا جائے۔دوسرا طریقہ یہ ہے کہ جہاں ملزم موجود ہے اس ملک کےساتھ پاکستان کاملزمان کے تبادلے کا معاہدہ ہو چونکہ ملزم برطانیہ میں ہے جس کے ساتھ پاکستان کا ملزمان کے تبادلے کاکوئی معاہدہ نہیں تاہم نئی حکومت اس ضمن میں کوشاں ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیب نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قراردے کرانہیں واطن واپس لانے کے لئے انٹرپول سے بھی رابطہ کیا ہے، نیب حکام نے عدالت کواس ایشو کے بارے میں بتایا کہ فی الوقت یہ معاملہ عدالت میں ہے۔ہم نے ریڈوارنٹ کیلئے وزارت داخلہ کو لکھ دیاہے اور ابھی جواب کاانتظارکیاجارہا ہے ،سماعت کے دوران چیف جسٹس کاکہناتھا کہ ایک شخص لندن کی گلیوں میں گھوم پھر رہا ہے لیکن وطن واپس آنے کیلئے تیار نہیں‘جب عدالت بلائے تو کہتا ہے کہ میرے مسل پُل ہوگئے ہیں، چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ڈار صاحب کو ایسی چُک پڑی ہے کہ یہاں تو سارا معاملہ ہی چکا گیا، عدالت سب سے زیادہ پریشان ان کی عدم حاضری پر ہے جو بلانے کے باوجود پیش نہیں ہو رہے۔
تازہ ترین