اسلام آباد (صالح ظافر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افغان ہم منصب صلاح الدین ربانی کی دعوت پر ہفتے (15؍ ستمبر) کو ایک روزہ دورے پر کابل جائیں گے۔ وزیر خارجہ کی حیثیت سے یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا اور خیال کیا جاتا ہے کہ کابل دورہ ان کیلئے ایک مشکل کام ثابت ہوگا۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے دورہ اسلام آباد اور اس کے بعد امریکی وزیر دفاع کے رواں ہفتے گزشتہ دورہ کابل کے بعد شاہ محمود قریشی کا دورہ افغانستان دلچسپ اور چیلنج سے بھرپور ہوگیا ہے۔ ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ وزیر خارجہ دورہ کابل کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات کریں گے اور اس موقع پر اشرف غنی کو وزیراعظم عمران خان کی طرف سے دورہ پاکستان کی دعوت دی جائے گی۔ اسی دوران، متعلقہ حکام نے دورے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان کو ایک مرتبہ پھر امن کی پیشکش کی جائے گی اور یقین دلایا جائے گا کہ مسائل کا مذکارات کے ذریعے حل تلاش کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ جمعہ (14؍ ستمبر) کو ترک وزیر خارجہ اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، وہ صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مہمان وزیر پاکستانی قیادت کو ترک صدر رجب طیب اردوان کا پیغام پہنچائیں گے۔