• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاونین نے کلثوم کی بگڑتی صحت سے آگاہ کیا، چند گھنٹوں بعد وفات پا گئیں، اہلیہ کے انتقال سے کچھ ہی قبل نواز شریف سے گفتگو

اسلام آباد (انصار عباسی) احتساب عدالت میں منگل کو میری موجودگی میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو ان کے معاونین نے اہلیہ کی بگڑتی ہوئی صحت کے بارے میں آگاہ کیا۔ جو بعدازاں چند گھنٹوں بعد ہی لندن میں کے اسپتال میں وفات پاگئیں۔ یہ خبر یقیناً نوازشریف کے لئے رنج و الم کا باعث رہی ہوگی لیکن اس وقت کوئی نہیں جانتا تھا کہ بعدازاں دن میں کیا ہونے والا ہے ۔ نوازشریف کو اپنی زندگی میں ملنے والی سب سے بری خبر تھی۔ میں نوازشریف کے ساتھ بیٹھ تھا۔ وہ اپنی اہلیہ کی صحت کے حوالے سے اطراف میں لوگوں کے ساتھ گفتگو سے پرہیز کررہے تھے۔ انہوں نے اپنے حواس برقرا رکھتے ہوئے پرسکون انداز میں دھیمی آواز کے ساتھ اپنے ایک معاون کو فوری حسین نواز سے بات کرنے اور بیگم صاحبہ کی صحت کے حوالے سے تازہ ترین کیفیت معلوم کرنے کے لئے کہا۔ شاید انہیں خدشہ تھا جیل لوٹ جانے کے بعد وہ اپنی شریک حیات کی صحت سے متعلق تازہ ترین کیفیت کی بابت دریافت نہ کرسکیں۔ چند منٹ کے بعد معاون نے حسین نواز کی گفتگو کے حوالے سے بتایا کہ بیگم کلثوم نواز کو دوبارہ وینٹیلیٹر پر ڈال دیا گیا ہے اور ان کی حالت نازک ہے۔میاں صاحب کے برابر میں بیٹھے میں نے یہ گفتگو سنی۔ اس حوالے سے میاں صاحب نے کسی سے کوئی بات نہیں کی۔ میں نے ان سے پوچھا انہیں اپنی اہلیہ سے بات کرنے کا موقع ملا؟ انہوں نے اثبات میں کہا ہاں مختصر وقت کے لئے بات کرنے کی اجازت دی گئی ۔ خود ان کی اپنی صحت کے بارے میں میرے استفسار پر انہوں نے کہا ’’اللہ کا شکر ہے۔‘‘ انہوں نے مجھے بتایا کہ مریم اور صفدر بھی ٹھیک ہیں اور کہا ’’الحمداللہ‘‘ میرے دریافت کرنے پر نوازشریف نے یہ بھی بتایا کہ خاندان کے تینوں ارکان کو اڈیالہ جیل میں سوائے جمعرات کے ملنے کی اجازت نہ تھی۔ جمعرات ہفتہ وار مہمانوں سے ملاقات کا دن ہوتا ہے۔ احتساب جج کی آمد سے قبل طارق فاطمی جو ان کی آخری میعاد میں مشیر رہے، انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے مشیر عبدالرزاق دائود کے سی پیک سے متعلق متازع بیان پر انہیں بریفنگ دی۔ اپنی اہلیہ کی کیفیت سے آگاہ ہونے سے قبل جیل بھگتنے والے تین بار کے منتخب وزیاعظم اس نمائندے کو اپنی اس حیرت کے بارے میں بتا رہے تھے کہ کس طرح سے ان کی بیٹی اور داماد کو سزا سنا کر جیل میں ڈالا گیا۔ انہیں مزید مقدمات کا سامنا کرنے پرمجبور کیا گیا ۔ احتساب عدالت میں سماعت کے بعد جب یہ نمائندہ اپنے دفتر پہنچا تو جیو پر نیب کے خط کے بارے میں بریکنگ نیوز چل رہی تھی کہ کیپٹن (ر) صدر، ان کی اہلیہ مریم، ان کے بیٹے اور دو بیٹیوں کی جائیدادوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ جس سے اس بات کی توثیق ہوتی ہے کہ نوازشریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کے بعد جو پہلے ہی سزائیں اور قید بھگت رہے ہیں، نیب کرپشن کے کیسز معلوم کرنے کی سرتوڑ کوشش کررہا ہے۔ اس خبر کے جیو نیوز پر نشر ہونے کے ایک گھنٹے کے اندر بیگم کلثوم نواز کی وفات پاجانے کی المناک خبر میڈیا کے لئے ’’ٹاپ اسٹوری‘‘ (سب سے بڑی خبر )بن گئی۔

تازہ ترین