سابق وزیراعظم نوازشریف اور سابق صدر آصف زرداری کے درمیان ہونے والی ملاقات میں’ قید‘کی باتیں ہوتی رہیں۔
جاتی امرامیں نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی وفات پر تعزیتی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے ۔
سابق صدر کے ہمراہ ان کے صاحبزادے اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بھی موجود تھے ،پی پی قیادت نے بیگم کلثوم نواز کےلئے فاتحہ خوانی کی اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
نواز شریف نے جنازے میں شرکت اور تعزیت کے لیے آنے پر پیپلز پارٹی کی قیادت کا شکریہ ادا کیا،اس موقع پر آصف زرداری نے نوازشریف کو اپنی قید کی باتیں بھی بتائیں۔
آصف زرداری نے بتایا کہ جب میں جیل میں تھا تو میری والدہ بیمار تھیں، مجھے پیرول مل رہا تھا، لیکن نہیں لیا،بعد میں اپنی بہن کے کہنے پر میں نے پیرول لیا اور والدہ کو ملنے کے لیے اسپتال گیا۔
سابق صدر نے بتایا کہ جب اسپتال پہنچا تو والدہ کی حالت بگڑ چکی تھی، والدہ سے آخری ملاقات میں اُن کی آنکھ سے ٹپکا آنسو آج بھی تکلیف دیتا ہے۔
نواز شریف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میں عملی طور پر قید تنہائی میں ہوں، میری بیرک کے ساتھ والے تمام کمرے خالی ہیں، بیٹی سے بھی ہفتے میں ایک بار ہی ملاقات ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا ہونے کے بعد بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے ہمراہ اڈیالہ جیل قید ہیں۔
رواں ماہ کی 11 تاریخ کو لندن میں کلثوم نواز کے انتقال کے بعد نواز شریف، مریم اور کیپٹن صفدر کو پیرول پر رہائی ملی تھی۔