• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر،12سے14گھنٹے لوڈشیڈنگ سے شہری وتاجر مشکلات سے دوچار،کاروباری سرگرمیاں ٹھپ

سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) انتظامیہ کی جانب سے خود ساختہ فنی خرابی کے نام پر غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں کمی نہیں کی جاسکی۔ 12سے 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے شہری و تاجر شدید مشکلات سے دوچار ہیں جبکہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں۔ سکھر، روہڑی، صالح پٹ، کندھرا، سنگرار، علی واہن، بچل شاہ میانی، باگڑجی سمیت گرد و نواح کے علاقوں میں 12سے 14گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ سے معمولات زندگی پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، جبکہ وقفے وقفے سے بجلی کی آنکھ مچولی بھی کی جارہی ہے، ہر 20منٹ بعد 5منٹ کیلئے بجلی بند کرنے سے لوگوں کے برقی آلات فریج، اےئرکنڈیشنڈ، استری، واشنگ مشین، پنکھا ودیگر الیکٹرونکس کا سامان خراب ہورہا ہے اور انہیں نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے جہاں شہری مشکلات سے دوچار ہیں وہاں کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہورہی ہے، تاجر حضرات دن بھر بجلی آنے کا انتظار کرتے رہے، مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش کے باعث یومیہ اجرت پر کام کرنیوالے محنت کش روزگار سے محروم ہورہے ہیں۔ پرنٹنگ پریس، کمپوزنگ سینٹر، ٹیلر ماسٹرز، فوٹو اسٹیٹ سمیت دیگر دکانوں کے مالکان کی جانب سے کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے جنریٹرز، یو پی ایس کا استعمال کیا جارہا ہے تاہم طویل بندش کے سبب وہ بھی جواب دے جاتے ہیں۔ پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں کمی نہیں کی جارہی ہے، بجلی کی مسلسل بندش سے نظام زندگی پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، شدید گرمی میں بجلی کی طویل بندش نے زندگیاں اجیرن کردی ہیں۔ انہوں نے سیپکو چیف و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ نوٹس لیکر بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرایا جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
تازہ ترین