• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آکسفورڈ نے کم آمدنی والےہراضافی طالب علم کی بھرتی پر اضافی 108000 پونڈز خرچ کئے

لندن ( نیوز ڈیسک ) تعلیم تک رسائی بہتر بنانے کی کوششوں کے تحت آکسفورڈ یونیورسٹی نے ہر سال غربت کے پس منظر سے تعلق رکھنے والے اضافی طالب علم کو داخلہ دینے پر100000پونڈز سےزائد خرچ کئے۔ گارڈین کے مطابق ’’پراسپیکٹ‘‘ میں شائع ہونے والے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ 2009کے بعد سے کم آمدن والے علاقوں سے ہر اضافی طالب علم کے داخلے پر آکسفورڈ کو 108000پونڈز خرچ کرنے پڑے۔ ان اعدادوشمار کی بنیاد آکسفورڈ کے 2009 سے 2016کے درمیان ہر سال کم آمدنی والے پوسٹ کوڈز سے 10اضافی داخلوں کے ریکارڈ پر مبنی ہے، جس پر کم از کم 14ملین پونڈز سالانہ کے اخراجات ہوئے۔ انتہائی پسماندہ پوسٹ کوڈ کٹیگریز میں سکول چھوڑنے والے تقریباً 5000 طالب علموں نے اے لیول گریڈز حاصل کرنے پر آکسفورڈ کیلئے کوالیفائی کیا مگر آکسفورڈ نے 2015-16میں ایسے صرف 220طالب علموں کو داخلے دیئے، پروسپیکٹ میں گارڈین کی سابق ایڈیٹر، جوکہ اب لیڈی مارگریٹ ہال میں پرنسپل ہیں، کے لکھے گئے ایک آرٹیکل نے آکسفورڈ کی داخلہ پالیسی پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے یونیورسٹی کو پہلے ہی پرائیویٹ سکولوں اور دولت مند خاندانوں کے بچوں کو مقررہ تعداد سے زیادہ داخلے دینے اور سیاہ فام اور دیگر نسلی اقلیتی پس منظر کے حامل طالب علموں کو کم داخلے دینے پر تنقید کا سامنا ہے۔
تازہ ترین