سوال :۔ ہمارے ہاں ایک طلسمی موتی کے نام پر اسٹیل یا سلور کی دھات کا موتی ملتا ہے، جس کی شکل و ہیئت گندم کے دانے کی سی ہوتی ہے۔ اس کا فائدہ یہ بتایا جاتا ہے کہ اسے بچے کو پہنانے سے دانت بہ سہولت نکل آتے ہیں ،اس طلسم کے ریپر پر لکھا ہوتا ہے کہ’’ یہ جادو ہے نا دوا،بس ایک طلسم ہے جس سے بچوں کے دانت بہ سہولت آجاتے ہیں ،یہاں تک کہ ماں باپ کو پتا بھی نہیں چلتا ‘‘ کیا شرعاً اس کا پہنانا جائز ہے ؟ (پروین ، لاہور)
جواب:۔ تجربے اورمشاہدے سے اگر ثابت ہوکہ کوئی چیز بچے کو پہنانے سے دانت بہ سہولت نکل آتے ہیں تو فی نفسہ اس چیز کے پہنانے میں حرج نہیں ہے ،مگر ایسا موتی جو اسٹیل یا سلور کا ہو،وہ چھوٹے لڑکوں کو پہنانادرست نہیں ہے، کیونکہ جو دھات بالغ کے لیے خود پہننا جائز نہیں، وہ نابالغ کو پہنانا بھی جائز نہیں ۔ دانت سہولت سے نکلیں اس کےلیے اور تدبیریں اختیار کی جاسکتی ہیں، اس لیے پہنانا کوئی مجبوری بھی نہیں ہے، البتہ چھوٹی بچیوں کوایسا موتی پہنانے میں حرج معلوم نہیں ہوتا، کیونکہ انہیں اسٹیل یا سلور پہنانے کی ممانعت نہیں ہے۔ مذکورہ موتی کے ریپر جو کچھ لکھا ہوتا ہے، اسے اتاردینا چاہیے ، تاکہ فساد عقیدہ کا اندیشہ بھی نہ رہے۔