وزیر دفاع پرویز خٹک قومی اسمبلی اجلاس میںایک بار پھر برہم ہوگئے ،گزشتہ روز وہ ’کمیشن ،کمیشن ‘کی آواز پر بھڑک اٹھے تھے ،آج ن لیگی رکن اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ کی تقریر نے انہیں غصہ دلادیا۔
عباد اللہ نے اپنی تقریر میں خیبرپختونخوا میں تمام ٹھیکے جہانگیر ترین کو دینے کا الزام عائد کیا ۔
جواب میں پرویز خٹک نے کہا کہ ایک ٹھیکہ بھی ثابت کردیں تو جرمانہ دینے کو تیار ہوں ،5سال بعد اپوزیشن کو وہ شکست ملے گی کہ وہ ساری عمر یاد رکھیں گے۔
بجٹ پر بحث کے دوران ن لیگی ایم این اے نے خیبر پختونخوا کی سابق حکومت پر تنقید کی تو تحریک انصاف کے ارکان انہیں بار بار ٹوکتے رہے۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی موجودگی میں ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا وہ اکیلے پختون ہیں جو منتخب ہو کر آئے ہیں،جو نظر آتے تھے انہیں بھی ہرایا اور جو نظر نہیں آتے تھے انہیں بھی ہرایا ، خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے جس بندے نے کرپشن کے خلاف انگلی اٹھائی اس کو نکال دیا گیا۔
ڈاکٹر عباد اللہ نے جب جہانگیر ترین کو ٹھیکے دینے کی بات کی تو پرویز خٹک کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وقت پورا ہونےکا کہہ کر ڈاکٹر عباد اللہ کا مائیک بند کر کے وزیر دفاع پرویز خٹک کو دے دیا تو ن لیگ کے ارکان احتجاج کرنے لگے، پرویز خٹک نے بھی خوب سنائیں ،اس پر اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔
ن لیگ کے ریاض الحق جج نے کورم کی نشان دہی بھی کی تاہم کورم پورا نکلا، اپوزیشن کی ایوان میں واپسی پر وزیر دفاع پرویز خٹک نے ڈاکٹر عباد اللہ کے الزامات پر انہیں ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لیا ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 5سال بعد اپوزیشن کو وہ شکست ملے گی کہ وہ ساری عمر یاد رکھیں گے ۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر بحث کی بجائے ارکان زیادہ وقت ایک دوسرے پر الزام تراشی ہی کرتے رہے ، ڈپٹی اسپیکر انہیں بار بار بجٹ پر بات کرنے کا کہتے رہے۔