تبدیلی صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا کے کچھ دیگر ممالک میں بھی دیکھنے میں آرہی ہے۔ کہیں کم عمر خاتون وزیراعظم ہیں تو کہیں تاریخ بدلتی سیاسی عہدیدار۔ ایسی شخصیات جو دنیا فتح کرنے اور تاریخ بدلنے کی طاقت رکھتی ہیں ان میں ایک نیا اضافہ میکسیکوکی ’کلاڈیا شینبم‘ کا بھی ہے۔ کلاڈیا وہ پہلی خاتون شخصیت ہیں جنھیں میکسیکوسٹی کی میئر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ کلاڈیا شینبم کو براہ راست انتخابات کے ذریعے میکسیکو کے دارلحکومت کےمیئر کے عہدے پر فائز کیا گیا۔ اس سے قبل ایک اور خاتون روزاریو روبلز نے1999ءسے2000ء تک کے عرصے کے دوران میکسیکو سٹی کی قائم مقام میئر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھائی تھیں۔
گزشتہ ماہ جولائی 2018ءمیں ہونے والے بےمثال انتخابات میں کلاڈیا شینبم کو شمالی امریکا کے بڑے شہروں میں سے ایک مانے جانے والے’میکسیکو سٹی‘ کے میئر کے طور پر منتخب کیا گیا۔انتخابات کے تحت 6مدمقابل امیدواروں پر بازی لےجاتے ہوئےکلاڈیا نے50فیصد ووٹ حاصل کیے۔ انتخابات میں کلاڈیا کے علاوہ دیگر خواتین نے بھی شہر بھرمیں مختلف عہدوں کی نشستیں حاصل کیں۔
کلاڈیا شینبم بطور انجینئر
کلاڈیا شینبم 24 جون 1962 کو میکسیکو میں پیدا ہوئیں، ان کی والدہ کا نام اینی پارڈو کیمواور والد کا نام کارلس شینبم تھا۔ کلاڈیا شینبم کے دادا دادی نے لیتھونیا اور بلغاریہ سے میکسیکو ہجرت کرکے یہاں کی شہریت اختیار کرلی۔ یہ حقیقت ہے کہ کلاڈیا خاندانی طور پر کسی سیاسی گھرانے سے تعلق نہیں رکھتیں بلکہ ان کا گھرانہ سیاست کے بجائے سائنسی شعبے سے وابستہ ہے۔ والدہ کیمسٹ اور بھائی فزیکسٹ (ماہر طبیعات)ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کلاڈیا شینبم نے بھی یونیورسٹی آف نیشن آٹونومس میکسیکو سے ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ تین سال قبل تک کلاڈیا شینبم یونیورسٹی آف نیشنل آٹونومس میکسیکو میں بطور ماحولیاتی انجینئر کام کررہی تھیں۔ میئر کے لیے منتخب کیے جانے کے باوجود کلاڈیا اپنی تعلیم کو ایک بہترین اثاثہ قرار دیتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ طبیعات آپ کوکسی چیز کی بنیاد پر توجہ مرکوز کرنا سکھاتی ہے جب کہ انجینئرنگ میں آپ کسی چیز یا مسئلہ پر اس کے مناسب حل کی جانب متوجہ ہوتے ہیں۔ وہ میکسیکن اکیڈمی آف سائنس کی رکن جبکہ ماضی میںموسمیاتی تبدیلی کے بین الحکومتی پینل سے بھی منسلک رہ چکی ہیں۔
بطور ضلعی میئر
2017ء میں کلاڈیا کو میکسیکو کےضلع تلالپن کا میئر منتخب کیا گیا، جہاں کے رہائشی افراد کی تعداد9ملین سے زائد ہے۔ 2010ءسے2015ء تک کے عرصے کے دوران کلاڈیا نے ماحولیاتی سیکریٹری کے طور پر فرائض انجام دیے۔ کلاڈیا نے سیاست کا آغاز 1980ء میںپڑھائی کے دوران میکسیکو کی پہلی بائیں بازو کی پارٹی میں حصہ لے کر کیا اور حالیہ انتخابات میںکلاڈیانے میکسیکو کے نو منتخب صدر اندریس مانیول لوپیز اوبراڈورکی پارٹی میں رکن کے طور پر شرکت کی۔ اندریس مانیول لوپیز اوبراڈور 1930ء کے بعد سے صدارتی الیکشن جیتنے والے پہلے بائیں بازو کے صدر ہیں،جو دوبار شکست کے بعد میکسیکو کے صدر منتخب ہوئے۔
2017ء کلاڈیا کیلئے مشکل سال
2017ء بطور ضلعی میئر کلاڈیا کے لیے ایک مشکل سال ثابت ہوا۔ ضلعی میئر کے عہدےنے جہاں کلاڈیا کے سٹی میئر بننے کی راہ ہموار کی وہیں یہ سفر خاصا مشکل بھی ثابت ہوا۔ ستمبر2017ء میں آنے والے زلزلے سے کلاڈیا کاضلع شدید طور پر متاثرہوا اور زلزلے میں ضلع کا ایک نجی اسکول بھی زمین بوس ہوگیا، جس میں19بچے ہلاک ہوگئے تھے۔ ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین میں سے ایک کلاڈیا شینبم کے خلاف عدالت جا پہنچے، جہاں ضلعی میئر کلاڈیا کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ تنازعہ کی اصل وجہ مذکورہ اسکول کی تعمیر کے لیے غیر قانونی اجازت دینا تھی، اسکول کے مالک نے عمارت کے اوپر اپنی رہائش کے لیے اپارٹمنٹ بھی تعمیر کیا ہوا تھا، جس کی وجہ سے اسکول کی پوری عمارت غیر متوازن ہوکر زمین بوس ہوگئی۔ لیکن کلاڈیا شینبم اپنے مخالفین کے خلاف ڈٹ گئیں اور ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا۔ انتخاب کے روز بھی کلاڈیا کے مخالفین ان کی راہ میں آن کھڑے ہوئے، مخالفین کی ایک بڑی تعداد نے ان کے خلاف مظاہرہ بھی کیا اور ’قاتل قاتل‘ کے نعرے لگائے۔ لیکن جیت کلاڈیا شینبم کے حصے میں آئی اور انھیں میکسیکو کی تاریخ کی پہلی خاتون میئر کے طور پرمنتخب کرلیا گیا۔