مصنّف:نجم الحسن رضوی
صفحات: 212، قیمت: 400روپے
ناشر:اکادمی بازیَافت، 17۔کتاب مارکیٹ، اُردو بازار، کراچی
یہ مصنّف کا ساتواں افسانوی مجموعہ ہے، ان کے ایک افسانوی مجموعے ’’ہاتھ بیچنے والے‘‘ کو1994ء میں اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے ہجرہ ایوارڈ بھی مل چُکا ہے۔ وہ جَم کر لکھتے ہیں اور خُوب لکھتے ہیں۔ ’’بوری میں بند آدمی‘‘ کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ ’’یہ ہمارے عہد کی زندگی کے آئینے ہیں، جس میں کسی ایک کی نہیں، ہم سب کی شکلیں نظر آتی ہیں۔‘‘ کتاب کے فلیپ پر ڈاکٹر وزیر آغا، منشا یاد، جوگندرپال، فتح مُحمّد ملک، سیّد مظہر جمیل اور پروفیسر وہاب اشرفی کے آرا اور مصنّف کے نام لکھے گئے کچھ خطوط کے اقتباسات درج ہیں۔ سیّد مظہر جمیل کا کہنا ہے کہ ’’ان کہانیوں میں زندگی کے موضوعات کا تنّوع تو ہی ہے، وہ اسلوب اور تیکنیک کے بھی نت نئے انداز برتنے پر قادر ہیں۔‘‘ کتاب بہت سلیقے اور نفاست سے شایع کی گئی ہے۔