اسلام آباد(نیوز ایجنسی/جنگ نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی اموات سے متعلق کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ تھر میں اموات رکنی چاہئیں،آصف زرداری اور بلاول بھٹواپنا پیسہ تھر کے لوگوں پر خرچ کریں،گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس دوران چیف سیکریٹری سندھ سمیت دیگر حکام پیش ہوئے۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ تھر کے لوگوں کو گندم سمیت غذائی اشیا مہیا کی گئی ہیں، متاثرہ علاقوں میں زیادہ تر آبادی ہندو برادری کی ہے، جو گندم نہیں کھاتے، لہٰذا ان علاقوں میں چاول اور دالیں مہیا کر رہے ہیں، تھر میں بنیادی مسئلہ خوارک اور پانی کی کمی کا ہے، خواتین کے حصے میں بہت کم کھانا آتا ہے ٗاس کیلئے طویل المدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔دوران سماعت چیف سیکرٹری نے کہا کہ تھر کا 3 فیصد علاقہ نہری اور 97 فیصد بارانی ہے، جب بارش ہوتی ہے تو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تھر میں غیر معیاری خوراک نہیں ہونی چاہیے۔