پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف اور عالمی سامراج کے پاس نہ جانے کا اعلان کرکے ان کے پاس جانا افسوس ناک ہے، آئی ایم ایف نے صوبوں کے حصوں میں کمی کی شرائط رکھیں جو غیر آئینی ہیں ۔احتساب صرف سیاستدانوں نہیں سب کاہوناچاہیے۔
فیض میلے میں شرکت کے لیے لندن آمد کے موقع پر انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کےپہلے50دنوں میں مہنگائی نے عوام کی کمرتوڑدی،گیس،بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہواہے۔تاریخ میں پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر مہنگائی کا طوفان آیا ہے۔
رضا ربانی نے کہنا ہے کہ سیاسی انتقامی کارروائی ہردورمیں ہوئی،یہ جمہوریت کاحصہ بن چکاہے،قومی یاوفاقی سطح پراحتساب بیوروبنایاجائےتاکہ شفاف احتساب ہوسکے۔ قانون پرعمل درآمد ہو تو سیاسی انتقامی کاروائیاں نہیں ہوتیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی صوبوں کےحصوں میں کمی کی شرائط غیر آئینی ہیں،اگلےاین ایف سی ایوارڈمیں صوبوں کےحصےمیں اضافےکا وعدہ کیا گیا ہے، صدر مملکت کےپاس صوبوں کےحصےکوکم کرنےکاصوابدی اختیارہے،آئین کےآرٹیکل ون سکسٹی کی شق 6 اس معاملے پر لاگو نہیں ہوتی،صدر نے اپنے اختیارات کو استعمال کیا تو یہ وفاقیت پرحملہ ہوگا۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ پاکستان میں جمہوری عمل میں عوام کا عمل دخل موجود ہے،پاکستان کےعوام پارلیمان اور جمہوری نظام کا بھرپور دفاع کریں گے۔