• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی میں پیر سےتجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ، سروے مکمل

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس عبادالرحمن لودھی کے نوٹس لینے کے بعد پیر سے راولپنڈی میں بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کرلیا گیا ۔ذرائع کے مطابق لاہور ،فیصل آباد،اسلام آباد سمیت دیگر شہریوں میں تجاوزات اور سرکاری زمینوں پر قبضوں کے خلاف سخت آپریشن کیا گیاجبکہ راولپنڈی میں اس طرح کی کارروائی نظر نہیں آرہی تھی۔ذرائع کے مطابق راولپنڈی شہرمیں ضمنی الیکشن کے باعث آپریشن کوقوت سے شروع نہیں کیا گیا تھا۔پیر سے سختی کے ساتھ کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔راولپنڈی میں تجاوزات اور قبضوں کی صورتحال انتہائی بدترین شکل اختیار کرچکی ہے۔جس کے باعث نکاسی اب کے راستوں کو بھی شدید خطرات لاحق ہوچکےہیں۔راولپنڈی کےسابق ڈی سی او ثاقب ظفر نے 4اپریل2013ء کو نالوں اور نالہ لئی پر غیرقانونی تعمیرات روکنے کیلئے باقاعدو تحریری احکامات جاری کئے جن کا آج تک کوئی نام ونشان نظر نہیں آیا۔اس کے بعد2فروری2018کوکمشنرراولپنڈی ڈویژن ندیم اسلم چوہدری نےدریائے سواں،نالہ لئی،نالہ کورنگ اور دریائے سل سمیت دیگر آبی گزرگاہوں کے کناروں پر غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات پر پابندی لگائی اور ہدایت کی تھی کہ قانونی تعمیرات کیلئے بھی محکمہ آبپاشی کا این او سی لینا لازمی ہوگا۔آبی گزرگاہوں کے رائٹ آف وے کی نشاندہی کیلئے سیکرٹری آبپاشی سے ٹیم تشکیل دینے کی سفارش کی گئی تھی۔راولپنڈی ڈویژن بھر کے ڈپٹی کمشنرز،ڈی جی آر ڈی اے،میئر میونسپل کارپوریشن راولپنڈی،ایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل اور دیگر کو دریائوں،نالوں اور واٹر چیلنز کے کناروں پرغیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف پنجاب فلڈ پلین ریگولیشنز ایکٹ2016کے تحت کارروائی کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔لیکن نتیجہ وہی رہا جو 4اپریل2013ء کے احکامات کا تھا۔ فیڈرل فلڈ کمیشن ڈیڑھ سال سے دہائیاں دے رہا ہے کہ نالہ لئی اور اس سے ملحقہ نالوں پر سے تجاوزات کا خاتمہ کرکے رپورٹ دی جائے۔ 31مئی2017کےفیڈرل فلڈ کمیشن کےفیصلے کے بعد نوجون، 23جون، 10جولائی، یکم اگست،21اگست، 31اگست، 20ستمبر2017،15 دسمبر2017، 3جنوری2018،25 جنوری2018 اور نو فروری 2018 اور اس کے بعد بھی مراسلے بھجواچکا ہے۔لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ہر سال نالہ لئی سمیت شہر بھر کے نالوں پر تجاوزات گزشتہ برس سے زیادہ ہوجاتی ہیں۔راولپنڈی کے شہریوں کی خواہش ہے کہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آکر تجاوزات اور قبضوں کےخلاف جس طرح دوسرے شہروں میں بھرپور آپریشن کیا ہے۔اسی طرح راولپنڈی میں بھی آپریشن کرکے راستے،فٹ پاتھ،نالے اور بازار رواگزار کرائے جائیں تاکہ شہری آمدو رفت میں جس اذیت کا سامنا کرتے ہیں اس سے چھٹکارا پاسکیں۔ دریں اثناءراولپنڈی ضلع بھر باالخصوص میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کی حدود میں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ متعلقہ اداروں نے سروے مکمل کرلیا ہے،آپریشن سوموار سے شروع ہوگا،اس ضمن میں راجہ بازار،سٹی صدر روڈ،گنج منڈی روڈ،کشمیری بازار،لیاقت روڈ،باڑہ مارکیٹ،بازار تلواڑاں،موچی بازار،اقبال روڈ،جامعہ مسجد روڈ،بانسانوالہ چوک ٹائر بازار،بنی چوک،جامعہ مسجد روڈ،سرکلر روڈ،کوہاٹی بازار،سید پور روڈ،کمرشل مارکیٹ،مری روڈ،صادق آباد،شمس آباد،بند کھنہ روڈ،کری روڈ،سروس روڈ،ڈھوک الٰہی بخش،ڈھوک کھبہ،امر پورہ،چاہ سلطان،سرسیدروڈ سمیت مختلف بازاروں،ذیلی مارکیٹوں اورملحقہ چوکوں میں زیادہ ترعارضی وپختہ تجاوزات کا صفایا کیا جائیگا ۔ ضلعی انتظامیہ راولپنڈی کے ذرائع نے بتایا کہ تجاوزات کے مکمل خاتمے تک مہم جاری رہے گی اور دوبارہ تجاوزات قائم کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن ٹیمیں تشکیل دی جارہی ہیں جس میں محنتی اور ایماندار افسران کو شامل کیا جارہا ہے،پہلے سے یا عرصہ دراز سے متعلقہ علاقوں میں تعینات شعبہ تجاوزات کے انسپکٹروں کو آپریشن ٹیم میں شامل نہیں کیا جائیگا،تجاوزات کے خاتمے کے بعد نگران ٹیموں کی طرف سے بازاروں کو روزانہ وقفہ وقفہ سے چیک بھی کیا جائیگا تاکہ دوبارہ فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر تجاوزات تقسیم قائم کرنے کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جاسکے۔
تازہ ترین