• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’میں نے چمڑے کی فیکٹری میں کام کیا، ویلڈنگ بھی کی‘‘

قومی کرکٹر اور فاسٹ بولر محمد عباس کا کہنا ہے کہ میں اس بات کو کہنے میں بالکل بھی نہیں جھجکتا کہ میں نے چمڑے کی فیکٹری میں کام کیا اور ویلڈنگ کی۔

ابوظبی میں ہونے والی آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 17 وکٹیں لینے والے محمد عباس واپس وطن پہنچ گئے۔

سیالکوٹ ایئر پورٹ پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں،محمد عباس نے اس موقع پر مداحوں کے ہمراہ سیلفیاں بھی بنوائیں۔

سیالکوٹ ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اللہ تعالیٰ اور اپنی محنت پر یقین تھا، کاؤنٹی کرکٹ میں بھی بہت اچھا پرفارم کیاتھا۔

انہوں نے کہا کہ جب پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ ختم ہوجاتی تھی تو میں کرکٹ کھیلنےعمان جاتا تھا، کاؤنٹی کرکٹ میں ریسٹ کا موقع نہیں ملتا،اس کے باوجود میں نے کاؤنٹی کرکٹ جاری رکھی اور اس کانتیجہ سب کے سامنے ہے۔

ایک سوال کے جواب میں محمد عباس نے یہ بھی کہا کہ وہ کبھی نہیں جھجکتے کہ انہوں نے چمڑے کی فیکٹری میں کام کیا اور ویلڈنگ بھی کی۔

فاسٹ بالر محمد عباس کی بہن کہتی ہیں کہ بھائی کرکٹ کھیلنے کے لیے چھٹی کرنے کے لیے اُن سے جھوٹ بلواتے تھے۔

آبائی علاقے میں پہنچنے پر بھی فاسٹ بولر محمد عباس کا والہانہ استقبال کیا گیا۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں محمد عباس نے کئی اعزاز اپنے نام کیے ہیں، ان کی شانداربولنگ نے پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ اورسیریز میں فتح دلوائی۔

محمد عباس ابوظبی اور دبئی ٹیسٹ میں 17شکار کرکے مین آف دی میچ اورمین آف دی سیریز قرار پائے، پاکستان کے لیے 10 سال بعد کسی فاسٹ بالر نے میچ میں 10وکٹیں لیں۔

انہوں نے یو اے ای میں سب سے بہترین فاسٹ بالنگ کا اعزاز بھی حاصل کیا، اپنے ملک کے لیے سب سے جلد 50 ٹیسٹ وکٹیں لینے کا ریکارڈ بنایا۔

ٹیسٹ کرکٹ تاریخ کے 122 برسوں میں سب سے کم رنز دے کر 50 وکٹیں لینے کا اعزاز بھی عباس کے نام رہا۔

تازہ ترین