اسلام آباد(ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے تحریک انصاف کی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی نااہلی کم وقت میں ہی سامنے آگئی ہے ، تمام سیاسی جماعتوں کوموجودہ حکومت کوہٹانے کیلئے ملکر قراردادلانی ہوگی ‘سلیکٹ حکومت نااہل ہے ‘یہ حکومت چل سکتی ہے نہ ہی ملک چلاسکتی ہے‘چیئرمین نیب خود برے نہیں ‘انہیں ہم نے لگایاضرورتھامگر کرسی پر بیٹھنے کے بعد لوگوں کی سوچ بدل جاتی ہےنیب میرے گھرکے نوکروں کو بلا کر تحقیقات کررہاہے‘ہم اچھی پالیسیاں لائے تھے جو نوازشریف کو پسندنہیں آئیں‘ میرے ساتھ جوہورہاہے اس کے ذمہ دار نوازشریف ہیں لیکن پھر بھی ان سے بات چیت ہوسکتی ہے‘این آر او کا مجھے کبھی کوئی فائدہ نہیں ہوا‘میرے خلاف سارے کیس کھل گئے تھے ‘ ہو سکتا ہے اس سے شاید ایم کیو ایم یا میا ں صاحب کو کوئی فائدہ ہوا ہو‘حکومت سازشوں کا مرکز جبکہ اسلام آباد سازشوں کا شہرہے‘ وزیر اعظم دولہابن کر ہیلی کاپٹر میں سفرکرتے ہیں‘بطورقوم ہمیں اصولی فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم کس سمت میں جارہے ہیں ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف ،نیئر بخاری اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ان کا کہناتھاکہ نوازشریف نے آتے ہی ہماری پالیسیاں ختم کردیں‘اب ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم ہےجو ہیلی کاپٹر پر بیٹھ کر جاتا ہے اور جس کے گھر کے متعلق یہ کہا جاتا ہے کہ اس کے گھر کو ریگولر کریں اور باقی غریبوں کے گھروں کوگرا دیں۔این آر او سے متعلق زرداری نے کہا کہ یہ سب ڈھکوسلے ہیں۔ سابق چیف جسٹس نے این آر او ختم کر دیا تھا‘میںتو آج بھی نوازشریف دور میں قائم مقدمات بھگت رہا ہوں‘ مشرف کے دور میں بھی ایسے ہی حالات کا سامنا رہا تھا۔چیئرمین نیب پر تنقید نہیں کررہا بلکہ ان کی سوچ اور طریقہ کار پر تنقید کرتا ہوں‘ انسان کے پاس جب کرسی آجاتی ہے تو اس کی سوچ اور انداز بدل جاتے ہیں‘موجودہ حکومت سے ملکی معاملات اور اقتدار نہیں سنبھالا جا رہا‘پرویز مشرف کی حکومت میں ہم جیلوں میں تھے، مشرف کو نائن الیون کے بعد امداد ملی تو حالات بہتر ہوئے‘پاکستان میں کسی حکومت نے نہ کچھ بچانے کی بات سوچی ہے اور نہ سنبھالنے کی۔