• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’سیکریٹری داخلہ بتائیں آئی جی اسلام آباد کو کیوں تبدیل کیا؟‘‘

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد جان محمد کے تبادلے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ سیکریٹری داخلہ آ کر بتائیں کہ آئی جی اسلام آباد کو کیوں تبدیل کیا گیا ہے؟

چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کا نوٹس لیتے ہوئے اس ضمن میں سیکریٹری داخلہ اور اٹارنی جنرل کو طلب کر لیا۔

جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اٹارنی جنرل اور سیکریٹری داخلہ بتائیں کہ کن وجوہات پر آئی جی کو گزشتہ روز اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا۔

انہوں نے ریمارکس دیئے کہ معلوم ہوا ہے کہ کسی وزیر کی سفارش پر آئی جی کا تبادلہ کیا گیا، ہم اداروں کو کمزور نہیں ہونے دیں گے ، نہ ہی پولیس میں سیاسی مداخلت برداشت کریں گے، قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ سنا ہے کسی وزیر کے بیٹے کا معاملہ ہے، کسی وزیر کے کہنے پر تبادلہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی جی اسلام آباد جان محمد کو اچانک ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے اور اس ضمن میں اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ انہیں ایک وفاقی وزیر کی ہدایت نہ ماننے پر ہٹایا گیا ہے۔

اس سے قبل حال ہی میں وفاقی حکومت نے پنجاب کے آئی جی طاہر خان کو ایک ماہ 2 دن بعد تبدیل کرتے ہوئے ان کی جگہ سابق آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی کو تعینات کر دیا تھا، ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا بھی اچانک تبادلہ کیا گیا تھا جس پر چیف جسٹس پاکستان نے از خود نوٹس لیا تھا۔

تازہ ترین