کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کو اس کی اپنی ناکامیوں اور غلطیوں کے بوجھ تلے دبتا دیکھنا چاہتے ہیں،سینئر صحافی دی نیوز وسیم عباسی نے کہا کہ قبائلی خاندان کے مویشی کا واقعہ سی ڈی اے کی زمین پر ہوا جس پر قبضہ کیا گیا ہے، میزبان شاہزیب خانزادہ نےتجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی اسلا م آباد کے متنازع تبادلہ نے تحریک انصاف کی حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف نے ابھی پوری طرح سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کی ہیں، نواز شریف ذاتی طور پر غم کے دور سے گزر رہے ہیں، نواز شریف کو آخری وقت میں بیگم کلثوم نواز کے پاس نہ ہونے کی خلش ہے، نواز شریف نے ن لیگ کی سینئر قیادت کو اے پی سی میں شرکت کیلئے اپنا بھرپور اعتماد دیا ہے، مولانا فضل الرحمٰن بھی فوری طور پر حکومت گرانے کی خواہش نہیں رکھتے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ ملک کو درپیش مسائل پر اپوزیشن کی جماعتیں سرجوڑ کر بیٹھیں، ہماری کوشش ہے کہ حکومت جو خرابی کررہی ہے اسے روکا جاسکے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت سنگین بحرانوں کا سامنا ہے، معیشت لاوارث ہے خارجہ پالیسی کی کوئی سمت نہیں ہے، ملک میں گورننس کا تماشا بنا کر رکھ دیا گیا ہے، کہیں گائے کے تنازع پر آئی جی کی تبدیلی ہورہی ہے تو کہیں سرکاری افسروں کی سرزنش کی جارہی ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کی فرمائش پر پٹواریوں کے تبادلہ کیوں نہیں کررہے ہیں، سول سروس کو پیغام دیا جارہا کہ ہمارے احکامات پر بلا چوں و چراں عمل کریں یا آپ کو رخصت کردیا جائے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو سیاسی شہید نہیں بننے دینگے، حکومت کو اس کی اپنی ناکامیوں اور غلطیوں کے بوجھ تلے دبتا دیکھنا چاہتے ہیں، حکومت جس رفتار سے غلطیاں کررہی ہے شاید پاکستان کی تاریخ کی قلیل ترین مدت کی حکومت ثابت ہو، حکومت اپنے پیروں پر خود کلہاڑی مار رہی ہے، پی ٹی آئی اپوزیشن میں بیٹھ کرجن چیزوں پر اعتراض کرتی تھی اس پر حکومت میں بیٹھ کر عمل کررہی ہے، حکومت کی فرمائش پر قومی اسمبلی میں معیشت پر بحث تھی لیکن حکومتی کورم پورا نہیں تھا، ہمیں وفاقی وزیر خزانہ کو فرمائش کر کے بلانا پڑا لیکن وہ تقریر کر کے پھر چلے گئے، حکومت جس غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے بہت دور تک جاتی نظر نہیں آتی ہے، پی ٹی آئی حکومت کی ناکامی کا ملبہ اپنے کندھوں پرنہیں لیناچاہتے ہیں،وزیراعظم اور وزراء اشتعال انگیز تقریریں اور اپوزیشن کو دھمکارہے ہیں۔