اسلام آباد (نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں ) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے حکومت کو معاشی مشکلات اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے مکمل تعاون کی پیشکش کردی ہے جس کا تحریک انصاف نے خیرمقدم کیا ۔ سابق صدر نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ آپ اپوزیشن کے ساتھ بیٹھیں اور 20,25؍ سال کیلئےحل کریں، جمہوریت میں کمزوریاں ضرور لیکن بہترین علاج ہے، ایک دوسرے کو اونچا نیچا دکھانا چھوڑیں، ہمیں لکھا پڑھا جاہل نہیں بننا۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا موجودہ حالات میں حکومت اور اپوزیشن کو ملکر منصوبہ بندی کر نا ہوگی،ماضی کی جانب دیکھے بغیر مستقبل کی فکر کرنی چاہئے، 20، 25 سال بعد خطاب کر رہا ہوں مراد سعید کہتا ہے آؤ ملکر پاکستان بنائیں، میں کہتا ہوں سب ملکر پاکستان بنائینگے، مسائل کا حل نکالنے کیلئے اقتصادی راہداری کا سوچا جائے تاکہ ملک قرضے لینے پر مجبور نہ ہو، آپکی حکومت کی اپنی سوچ ہے، ہم نے میاں صاحب کی حکومت کو بھی تحفظات کے باوجودقبول کیا تھااور موجودہ حکومت کو بھی تحفظات کے باوجود قبول کیاہے،حکومت کو دو تین بلین ڈالر ملے ہیں لیکن یہ وسیع مدت تک ضرورت پوری نہیں کرسکتے، آئیںہمارے ساتھ بیٹھیں، جمہوریت میں کمزوریاں ضرور ہیں لیکن یہ بہترین علاج ہے، وقت آگیا ہے ملکی ترقی کیلئے ساتھ ملکر بیٹھیں اور ایک دوسرے کو اونچا نیچا دکھانا چھوڑیں،ان کا کہنا تھا ہیلی کاپٹر کا تیل بچانے کی باتیں اپنی جگہ مگر کہتے ہیں بھینس اپنی نکیل کھا لے تو اسکا پیٹ نہیں بھرتا، میں نے سی پیک کا نظریہ سوچااگر منصوبہ سے گوادر کو نکال دیں تو آگے کیا بچتا ہے؟ ان دنوں ڈیمز کی بھی بات ہورہی ہے، ڈیم ضرور بنائیں لیکن پہلے اسکی کنزرویشن کیلئے بھی اقدامات کریں ہمیں اسکی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہم چین سے مراسم اسلئے نہیں بڑھانا چاہتے کہ ان سے قرضے لے سکیں ہمارا مقصد ہے چین کیساتھ پاکستان کو شارٹ ٹرم ٹرانزیکشن سے نہیں طویل المدتی منصوبوں کے ذریعے مضبوط بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا پاکستان پر جو قرضہ ہے یہ قرضہ نہیں ہے ہم معیشت کو بہتر نہیں بنا سکے اگراپنی معاشی صورتحال بہتر بنائی اور حالات درست ہوں تو تمام قرضے ادا ہوجائینگے،سب ملکر جمہوری طریقے سےکام کریں،اپوزیشن حکومت کی مکمل حمایت کریگی، ڈیزل اور پٹرول بچانے سے ملکی مسائل حل نہیں ہوتے،ملکی حالات بہت گھمبیر ہیں، ہمارے پڑوسی ممالک خصوصاً افغانستان ایک مسئلہ ہے ہم حکومت کیساتھ چلنے کیلئے تیار ہیںاگر پاکستان کامیاب ہوتا ہے،ہم کام کرنے کیلئے تیار ہیں بشرطیکہ کام کرنے کا پیمانہ انصاف پسندی پر مبنی ہونا چاہئے، وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے آصف زرداری کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اگر اپوزیشن ایک بار تعاون کریگی تو حکومت دو بار کرنے کیلئے تیار ہے، اس سے ہم ملک کو آگے لے جا سکتے ہیں،حکومت اور اپوزیشن کو اس بات پر اتفاق کرنا چاہئے کہ جس نے بھی ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا ہے، ملک کو لوٹا ہے اس کیخلاف بھی بلا امتیاز کاروائی ہونی چاہیے، حکومت اور اپوزیشن ملکر ایک قراداد لائیں کہ جس نے بھی ملک کو نقصان پہنچایا ہے اسکو معافی نہیں ملے گی،ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کے معاشی،تعلیمی اور صحت مسائل حل کرنے کیلئے متفقہ پالیسیاں بنائی جائیں سکولوں سے باہر ڈھائی کروڑ بچوں کو داخل کرانے کیلئے اقدامات کئے جائیں اور نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جائے۔