• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی، ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن


کراچی کی قدیم ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن آج بھی جاری رہے گا، مارکیٹ کے اطراف ایک ہزار پتھارے، دکانیں، اسٹالز اور کارخانے موجود ہیں جن سے سرکار کو سالانہ 92 لاکھ 98854 روپے سے زائد آمدنی ہوتی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایمپریس مارکیٹ کی عمر فاروق مارکیٹ میں عام نوعیت کے کاروبار کے 603 یونٹس قائم ہیں جہاں سے سال 2018 اور 19 میں شہری حکومت کو 45 لاکھ 51 ہزار 391 روپے کرایہ وصول ہونا ہے۔

ایمپریس مارکیٹ شاپنگ سینٹر میں بھی جنرل ٹریڈ کے 132 یونٹ قائم ہیں جہاں سے شہری حکومت کو 18 لاکھ 50 ہزار 573 روپے کرایہ ملنا ہے۔ اسی طرح عمر فاروق مارکیٹ کے ساتھ سابقہ نیشنل بینک کے مقام کے ایک یونٹ سے 8 لاکھ 81 ہزار 280 روپے کرایہ ملے گا۔

ایمپریس مارکیٹ کے ساتھ گارڈن نمبر1 کے مقام پر جنرل ٹریڈ کے مزید 39 یونٹ سے 75 ہزار 118 روپے کرایہ ملنا ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق ایمپریس مارکیٹ کے گاڈن نمبر3 کے مزید 63 یونٹ سے 6 لاکھ 509 روپے کرایہ ملا ہے۔

ایمپریس مارکیٹ کے ساتھ گارڈن نمبر 4 کے مقام پر متفرق تجارت کے 24 یونٹ سے 1 لاکھ 75 ہزار 47 روپے کرایہ ملے گا ایمپریس مارکیٹ کے پان سیکشن کے 11 ایونٹ سے مجموعی طور پر ایک لاکھ 7 ہزار 232 روپے کرایہ طے ہے۔

ایمپریس مارکیٹ کے کولڈاسٹوریج کے مقام پر آئس فیکٹری 99 سالہ لیز پر ہے جہاں سے شہری حکومت کو صرف 53 ہزار 172 روپے سالانہ ملتے ہیں۔ ایمپریس مارکیٹ کے موٹل آفل کے 19 یونٹ سے مجموعی طور پر ایک لاکھ 11 ہزار 484 روپے کرایہ آتا ہے۔

ایمپریس مارکیٹ کے فاؤل سیکشن کے 70 یونٹس سے 7 لاکھ 96 ہزار 435 روپے کرایہ آتا ہے۔ ایمپریس مارکیٹ میں علی حسین بازار اور سبزی مارکیٹ کے 35 یونٹ سے شہری حکومت کو محض 98 ہزار 611 روپے کرایہ آتا ہے۔

ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر یہ ایک ہزار یونٹس ہیں جہاں سے 92 لاکھ 98 ہزار 852 روپے موصول ہوتے ہیں۔ شہری حکومت کے محکمہ انسداد تجاوزات منگل کو دوسرے روز بھی اس علاقے میں آپریشن کرے گا۔

تازہ ترین