لندن/اسلام آباد (سعید نیازی) گوادر میں دو میگا ریذیڈنشل اینڈ کمرشل پروجیکٹس کیلئے سی پی آئی سی گلوبل اور چین کی سرکاری میگا کنسٹرکشن کمپنی بی آئی آر ڈی میں ڈیل پر دستخط ہو گئے۔ اس ایگریمنٹ پر سی پی آئی سی گلوبل کے بانی بورڈ ممبر سید ذیشان شاہ اور بی آئی آر ڈی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اینڈ چیف ڈیزائن انجینئر لیو بوچن نے اسلام آباد میں ایک تقریب میں دستخط کئے۔ اس ایگریمنٹ میں گوادر سی پی آئی سی کے میگا پروجیکٹس کو، جو کہ 10ملین ایکوائر فٹ پر پھیلا ہوا ہے، کور کیا گیا ہے، جس میں پرائم ریذیڈنشل اینڈ کمرشل رئیل اسٹیٹ آئوٹ فٹ انٹر نیشنل پورٹ سٹی اور چائنہ پاک گولف اسٹیٹس شامل ہیں، ان دو پروجیکٹس کی گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے)نے منظوری دی ہے۔ سی پی آئی سی گلوبل پاکستان چائنہ اکنامک کوریڈور میں دنیا کی پہلی رئیل اسٹیٹ ڈیولپر ہے، جس کے زیر تعمیر پروجیکٹس کی مالیت 500ملین ڈالر سے زائد ہے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ذیشان شاہ نے کہا کہ یہ ہمارے لئے تاریخی لمحہ ہے، ہم پاکستان میں کمیونٹی ڈیولپمنٹ میں نئے سٹینڈرڈز قائم کر رہے ہیں اور بی آئی آر ڈی جیسے گلوبل لیڈرز کے ساتھ کام کر رہےہیں، تاکہ ہم ان پروجیکٹس کو بروقت اور بجٹ کے مطابق مکمل کر سکیں۔ گوادر کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 12 ماہ میں گوادر میں پیشرفت حیرت انگیز رہی۔ پورٹ اینڈ اکنامک فری زون دونوں اب مکمل طور پر آپریشنل ہیں، پاکستان اور چین کی 30کمپنیز نے وہاں اپنی انڈسٹریز ڈیولپ کرنے کیلئے 500ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اب گوادر کے ایشیا کے اہم اقتصادی حب بننے کا خواب حقیقت کا روپ دھارنے سے زیادہ دور نہیں ہے۔ عمران خان کے حالیہ دورہ چین کے بارے میں انہوں نے کہا کہ چینیوں نے اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہے، جب دوسروں نے منہ پھیر لیا۔ پاکستان اور چین ہمیشہ کےدوست ہیں اور چین نے پاکستان کے ادائیگیوں کے توازن کی صورت حال میں امداد کا وعدہ کر کے اس کا اعادہ کیا ہے۔ ان کا یہ دورہ گوادر کیلئے حوصلہ افزا ہے، کیونکہ دونوں فریق گوادر کو سی پیک کے مرکزی پلر کے طور پر اہمیت دے رہے ہیں اور انہوں نے اس کے پورٹ اور دیگر پروجیکٹس کی ڈیولپمنٹ کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔