کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا کہ کرپشن کے نعرے کو بھی کرپٹ کردیا گیا ہے ، پارلیمنٹ اپنی اسپیس دینے کی وجہ سے کمزور ہوتی جا رہی ہے، پارلیمان کو اب کھل کر اپنا کردار ادا کرنا چاہئے،سب سے بڑا مسئلہ ہی یہ ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اقتدار اور حکومت کے پیچھے پڑی ہیں،اپنے روزمرہ مسائل حل نہ ہونے پرشہری خود کو ریاست سے الگ محسوس کرنے لگا ہے مل بیٹھ کر کوئی طریقہ کار نہیں نکالیں گے تو مسئلے جوں کے توں ہی رہیں گے ریاست کی جو پالیسی 47ء سے شروع ہوئی اس کی وجہ سے ہم ایسی نہج پر پہنچے ہیں جہاں پر شہری اپنے آپ کو تنہا محسوس کر رہا ہے۔ 73ء کے آئین میں دیئے گئے شہری حقوق کو اگر پرائیوٹائز کردیا جائے تو کچھ زیادہ غلط نہ ہوگا ریاست شہری کو جان و مال کا تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی لہٰذا شہری کو پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز رکھنے پڑے، ریاست شہری کو بجلی، پانی دینے میں ناکام رہی۔ شہری کو انصاف دینے میں بالکل ہی ناکام ہے جس پر شہری خود کو الگ محسوس کرنے لگا ہے۔ ریاست کے وسائل مخصوص طبقہ کے لئے ہیں جس کی وجہ سے شہری کے اندر ایک غصہ ہے، ریاست پاپولر فاشزم کی طرف بڑھ رہی ہے ہم نے آزادی حاصل کرلی لیکن مخصوص طبقے کو برقرار رکھنے کے لئے کالونیل ذہن اور اسٹرکچر تبدیل نہیں کیا جس سے پرانی پالیسی ڈیوائڈ اینڈ رول نے جنم لیا جس کی وجہ سے ریاست کو اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے مختلف اوقات میں مختلف اسٹیک ہولڈرز سے مدد لینا پڑی، میں سمجھتا ہوں کرائسس آف اسٹیٹ الیکشن ایک سیاسی پارٹی کے جانے دوسری کے آنے سے حل نہیں ہوتے اصل مسائل پر ناں بحث ہورہی ہے اور ناں ہی بحث کی اجازت ہے۔