• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس تمہید کے بعد آپ جو خبر پڑھنے والے ہیں، وہ خبر مستند ہے۔ کنفرمڈ یعنی پکی خبر ہے۔ یوں سمجھ لیجئے کہ یہ خبر تصدیق شدہ ہے۔ اس خبر کی صحت پر شک کی گنجائش نہیں ہے۔ ایک گزارش کردوں۔ آپ مجھ سے مت پوچھیں کہ کس بنا پر میں اسقدر وثوق سے کہہ رہا ہوں کہ یہ خبر سچی ہے۔ اور میرے ذرائع کیا ہیں؟ میرے بھائیو، بہنو اور بچو ، کچھ باتیں ٹاپ سیکریٹ کے زمرے میں آتی ہیں۔ یہ صیغہ راز کی باتیں ہیں۔ نہایت خفیہ باتیں ہیں۔ اس نوعیت کی باتیں عوام الناس سے شیئرنہیں کی جاتیں۔ میں عوام الناس کو، یعنی آپ کو صرف اتنا بتا سکتا ہوں کہ میرا اپنا ایک جاسوسی نظام ہے۔میرے جاسوسی نظام میں ایوان اقتدار کے چپراسی، ڈرائیور، خانسامے،اردلی، بیرے، حجام، ڈکٹیشن لینے والے اسٹینوگرافر، پروف ریڈر اور کمپیوٹر آپر یٹر شامل ہیں۔ میں ان کے نام نامی اسم گرامی عوام الناس کو یعنی آپ کو بتا نہیں سکتا۔ عوام الناس کے لئے اتنا جاننا کافی ہوتا ہے کہ پانچ برس تک کے بچوں کو پولیو کے ڈراپس پلانا ضروری ہیں۔ عوام الناس کے لئے یہ ضروری نہیں ہے کہ وہ پولیو ڈراپس کی بوتل پر انتہائی تاریخ یعنی ایکسپائری تاریخ دیکھیں۔ عوام الناس کواپنی حدود میں رہنا چاہئے۔

پچھلی حکومتوں نے عوام الناس کا ستیاناس کردیا تھا ، اربوں کھربوں روپے لوٹ کر حکام نے بیرون ملک اپنی تجوریاں کھچا کھچ بھرلی تھیں۔ اور دولتمندعوام الناس کو غریب عوام بنادیا تھا ۔ موجودہ حکومت نے بیرون ملک سے غریب عوام کی لوٹی ہوئی اربوں کھربوں کی دولت واپس لانے کا مکمل بندوبست کرلیا ہے۔ یورپ کے تمام بینکوں نے اپنے قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ خود غریب عوام سے اربوں کھربوں لوٹے ہوئے ڈالر لیکر پاکستان آئیں گے اور غریب عوام سے چھینی ہوئی دولت اپنے دست مبارک سے غریب عوام کو دیں گے ۔ اور غریب عوام پھر سے ، پہلے کی طرح آسودہ اور دولتمند ہوجائیں گے ۔ یہ وہ خبر نہیں ہے جو خبر میں آپ کو سناکر حیرت میں ڈال دینا چاہتا ہوں۔ انگشت بدنداں ہونے کے بعد آپ چبا چبا کر اپنی انگلیاں لہولہان کردیں گے ۔ یہ خبر جوابھی آپ نے پڑھی ہے، ایک چھوٹی سی خبر ہے۔موجودہ حکومت کے کارناموں میں اس طرح کی کئی خبریں شامل ہیں۔ مجھے لگ رہا ہے کہ یہ جو چھوٹی موٹی خبر آپ نے سنی ہے، اس خبرکے بال کی آپ کھال اتارنے کی تیاری کررہے ہیں۔میرا مشورہ ہے کہ آپ اپنی لاعلمی کوپوشیدہ رہنے دیں، اور پاکستانی افلاطونوں کو ہنسنے کا موقع مت دیں۔ روز اول سے یعنی چودہ اگست انیس سوسینتالیس سے عوام الناس بے حد دولتمند تھے۔ مگر وہ زندگی خانہ بدوشوں جیسی گزارتے تھے، جھگیوں میں رہتے تھے اور نقل مکانی کرتے رہتے تھے۔ وہ اپنی دولت گدھوں اور ریڑھوں پر ڈال کر شہروں سے دوربیا بانوں میں بھٹکتے رہتے تھے۔ لالچی سیاستدان نہ صرف ان سے ووٹ لیتے تھے، اقتدار میں آنے کے بعد، یعنی حکمراں بننے کے بعد عوام الناس سے ان کی دولت چھین لیتے تھے ۔ عوام الناس کا ستیا ناس کرنے کے بعد عوام الناس کو غریب عوام بنادیتے تھے۔عوام الناس سے چھینی ہوئی دولت سیاستدان یورپی بینکوں میں رکھتے تھے۔یہ تحقیق شدہ حقیقت ہے۔ اس تحقیق میں مجھ جیسے ذہین جاسوس شامل تھے۔ باریک بینی سے کھوج لگا کر ہم نے تصدیق کرلی کہ سیاستدانوں نے ملکی بینکوں سے اربوں کھربوں روپے اور ڈالر قرض لیکر ہڑپ نہیں کئے تھے۔ بینکوں نے خندہ پیشانی سے ان کے قرض معاف نہیں کئے تھے۔ جب انہوں نے قرض لیا ہی نہیں تھا تو پھر معافی کیسی؟ سیاستدانوں نے صرف بے انتہا دولتمند عوام الناس کو دونوں ہاتھوں سے بے دریغ لوٹا تھا اور عوام الناس کو غریب عوام بنا دیا تھا ۔ تحقیق کے دوران ہم نے بینکوں کے باوا آدم بینک یعنی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی تھی۔ کسی ایسے سیاستدان حکمران کا ہمیں سراغ نہیں ملا جس نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ہیرا پھیری کی ہو۔ ہاں، جانچ پڑتال کے دوران کئی مرتبہ ہمارا ماتھا تب ٹھنکا جب ہم نے دیکھا کہ کئی بار اسٹیٹ بینک نے متبادل سونے کے ذخیروں کے بغیر کروڑوں کرنسی نوٹ چھاپ ڈالے تھے، جس سے ملک میں اقتصادی بحران پیدا ہوتا رہتا تھا۔ تحقیق کے دوران ہم نے یہ بھی تصدیق کرلی کہ حکمرانوں نے قبضہ مافیا اور لینڈ مافیا سے ملی بھگت کرکے سرکاری زمین اور املاک اونے پونے کبھی نہیں بیچی تھی ۔ حکمراں دولتمند بنے تھے عوام لناس سے ان کی دولت لوٹنے کے بعد۔ ورنہ پاکستان کے عوام الناس دنیا کے کسی بھی ملک کے عوام الناس سے زیادہ دولتمند، خوش حال اور آسودہ ہوتے تھے۔ موجودہ حکومت سے پہلے مسند اقتدار پر برا جمان حاکم ہاتھ دھوکر عوام الناس کے پیچھے پڑ گئے تھے، اور انہیںغریب عوام بنادیا تھا۔ غریب عوام سے لوٹی گئی دولت عنقریب واپس آنے والی ہے۔ موجودہ حکومت نے عہد کرلیا ہے کہ لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی غریب عوام کو لوٹا دی جائے گی۔

مجھے اندازہ نہیں تھا کہ حیرت انگیز خبر سنانے سے پہلے باندھی ہوئی تمہید اسقدر لمبی ہوجائے گی اور مجھے ملے ہوئے اسپیس کا رقبہ لپیٹ میں لے لے گی ۔ انگلیاں چبا کر لہولہان کرنے والی خبر میں اگلے منگل کے روز آپ کو سنائوں گا ۔ دل تھام کر ایک ہفتہ گزاریں۔ عنقریب عوام کو بااختیارEmpower، بامجاز کرنے کی خبر ہے۔ عوام الناس چاہیں تو بغلیں بجاسکتے ہیں۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین