لاہور(صابر شاہ ) ملک کے 22 ویں وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے 29نومبر کو پہلے 100دن پورے ہونے والے ہیں۔ جنگ گروپ اور جیو نیٹ ورک کی طرف سے کی گئی تحقیق کے مطابق اس دوران حکومت کو کامیابیوں، مایوسیوں، خوش قسمتی کے ساتھ ساتھ عدالتوں کی طرف سے بھی حیران کن صورتحال کا سامنا رہا۔ عمران خان کی وزارت عظمیٰ کے پہلے 100دن 18اگست کو ان کی تقریب حلف برداری سے شروع ہوئے۔ اس سے ایک دن پہلے 17اگست کو سپریم کورٹ نے سمندر پار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹ دینے کی اجازت دے دی۔ مقامی اور مغربی میڈیا کے مطابق 2اکتوبر کو سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل عمران خان کی حکومت کیلئے بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوا کیونکہ اس کے بعد سعودی عرب کو اسلام آباد کی اخلاقی حمایت کی ضرورت پڑی کیونکہ سعودی صحافی کے ترکی میں قتل کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان امریکی صدر کے زیر عتاب تھے اور امریکہ میں جمال خاشقجی کے قتل کی مذمت کی جا رہی تھی۔ جبکہ یورپی اور ترک میڈیا یمن میں سعودی عرب کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کر رہے تھے۔ اس دوران ریاض میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس میں بہت سے مغربی مندوبین نے جمال خاشقجی کے قتل کی وجہ بائیکاٹ کر دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ستمبر میں حکومت سنبھالنے کے فوراً بعد بھی سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ لیکن وہ دورہ کامیاب نہ ہوا اور انہیں خالی ہاتھ لوٹنا پڑا تھا۔ لیکن اس بار خوش قسمتی نے ساتھ دیا اور سعودی عرب سے امدادی پیکیج کی وجہ سے حکومت پاکستان کو ادائیگیوں میں توازن کے بحران سے نمٹنے میں مدد ملی۔ اس کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے عدالتوں کے تعاون سے لینڈ مافیا اور غیر قانونی قابضین کے خلاف ملک بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا جس کے نتیجے میں اربوں روپے کی ہزاروں ایکڑ اراضی کو واگزار کرا لیا گیا۔ اس آپریشن کے دوران عدالتی تعاون کے نتیجے میں ’’منشا بم‘‘ سمیت بہت سے قبضہ مافیا کو گرفتار کیا گیا۔ جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی کرنے پر چیف جسٹس ثاقب نثار کی طرف سے پی ٹی آئی کے قانون دان کرامت کھوکھر سمیت بہت سے دوسرے بااثر افراد کو ڈانٹ اور سرزنش کا سامنا کرنا پڑا۔19اگست کو عوام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا کہ وہ 11سو کنال کے وزیراعظم ہائوس میں رہائش نہیں رکھیں گے اور ایوان وزیراعظم کے 524ملازمین کی تعداد کم سے کم کر دیں گے۔ جبکہ وزیراعظم ہائوس کی 80گاڑیوں میں سے صرف 2کے علاوہ باقی تمام گاڑیوں کی نیلامی کرنے کا اعلان کیا۔ عمران خان نے ملک بھر میں سادگی مہم شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے خود ایک سادہ اور چھوٹے سے گھر میں رہائش پذیر ہوتے ہوئے ایک مثال قائم کی۔ انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں سے اپیل کی کہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کیلئے پاکستانی بینکوں کے ذریعے پیسے بھیجیں اور غیر قانونی ذرائع سے ملک میں پیسے بھجوانے بند کر دیں۔ عمران خان نے منی لانڈرنگ کے ذریعے بھجوائی گئی رقوم ملک میں واپس لانے کیلئے ٹاسک فورس قائم کی۔ انہوں نے کرپشن کے خاتمے کیلئے قومی احتساب بیورو کو ہر ممکن مدد دینے کی یقین دہانی کرائی۔ پانی کے بحران کے خاتمے کیلئے انہوں نے دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا اعلان کیا۔اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم نے منی لانڈرنگ پر نظر رکھنے کیلئے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو اپنے پاس رکھنے کا اعلان کیا۔ سیاحت کے فروغ کیلئے وزیراعظم نے ہر سال 4سیاحتی مقامات تعمیر کرنے اور بچوں کے جنسی استحصال کے لئے ٹھوس اقدامات کرے کے علاوہ انہوں نے صدر کے لئے عارف علوی کی نامزدگی کا اعلان کیا۔ 20اگست کو وفاقی کابینہ نے نیدرلینڈ کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کی۔ عمران خان نے قومی اسمبلی کی تجویز پر پاکستان میں پیدا ہونے والے افغان اور بنگلہ دیشی بچوں کو شہریت دینے کا اعلان کیا۔ 21اگست کو سی ڈی اے کی دس سالہ رپورٹ دیکھنے کے بعد وزیراعظم نے سی ڈی اے سے کرپشن کے خاتمے کا اعلان کیا۔ اسی دن وزیراعظم نے اسلام آباد میں پانی کے بحران کے خاتمے کے لئے احکامات جاری کئے۔ 21اگست کو ہی وزیراعظم نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے سکیورٹی فورسز اور پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا۔ 21اگست کو وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان سمیت سرکاری اداروں سے سیاسی سنسرشپ کے خاتمے کا اعلان کیا۔ 23 اگست کو وزیراعظم نے بھارت میں سیلاب سے متاثرہ بھارتی ریاست کیرالہ کے لئے امداد دینے کی پیشکش کی۔ 24اگست کو حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے دور کے میٹرو بس منصوبوں کے آڈٹ کا اعلان کیا۔ 24اگست کو امریکی وزیرخارجہ پومپیو کی وزیراعظم عمران خان کو فون کال کا تنازع سامنے آیا۔ امریکی وزارت کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ پاکستان میں دہشت گردوی کے سلسلے میں بات چیت کی جبکہ پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے اس دعویٰ کی تردید کی گئی۔ دوسری طرف امریکی وزارت خارجہ اپنے دعویٰ پر قائم رہی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے ماحولیات نے 10ملین ٹری سونامی مہم کے بارے میں بتاتے ہوئے اعلان کیا کہ 2ستمبر کو 1.5 پودے لگائے جائیں گے جس کے لئے ملک بھر میں 190 مقامات پر عوام کو پودے فراہم کئے جائیں گے۔ 27اگست کو خیبر پی کے وزیراعلیٰ محمود خان نے سرکاری اجلاسوں میں چائے اور پانی فراہم کرنے کی سہولت ختم کرنے کا اعلان کیا۔ پنجاب کے سینئر وزیرعبدالعلیم خان نے اعلان کیا کہ وہ اپنے عہدے کی تنخواہ شوکت خانم ہسپتال کو دیں گے اس کے علاوہ علیم خان نے سرکاری گاڑی اور رہائش لینے سے بھی انکار کر لیا۔27 اگست کو ایف آئی اے کو ایئر پورٹس سے وی آئی پی پروٹوکول ختم کرنے کاحکم دیا گیا۔ 25 اگست کو وزیراعظم نے احسان مانی اور اسد علی خان کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا رکن نامزد کیا جبکہ امیر جوگیزئی کو گورنر بلوچستان اور شبلی فراز کو سینٹ میں قائدایوان نامزد کیا۔ انور منصور خان کو اٹارنی جنرل تعینات کیا گیا۔