اسلام آباد (رپورٹ: وسیم عباسی) خیبر پختون خواہ میں احتساب کمیشن ختم کرنے کے ایک ہی دن بعد وفاقی حکومت نے پاکستان ریلوے میں فوری طور پر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ کا خاتمہ کر دیا تاہم ریلوے کی ترجمان قرۃ العین نے بتایا کہ اینٹی کرپشن ویجلنس سیل کے عملے کو دیگر پیداواری محکموں میں کھپا کر بروئے کار لایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر ریلوے شیخ رشید نے ایک اعلی سطح اجلاس کو حال ہی میں بتایا تھا کہ انہوں نے اپنے گزشتہ دور میں ویجلنس سیلز ختم کردئے تھے ان کے خیال میں یہ محکمہ فضول تھا، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے انسداد بدعنوانی کے لئے قائم چاروں ویجی لینس ڈائریکٹوریٹس کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عملے کو فوری طور پر دیگر محکموں میں تعیناتی کے لئے اپنے متعلقہ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹس کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ گریڈ 11 سے اوپر کے عملے کو چیف پرسنل آفس ہیڈ کوارٹرز لاہور رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ لاہور، ملتان، پشاور اور کراچی کے ویجی لینس ڈائر یکٹر ز سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ دو دنوں میں ہیڈ کوارٹرز کو اطلاع کریں۔ ریلوے کے پورے پاکستان میں 75 ہزار ملاز مین اور اربوں روپے مالیت کے اثاثے ہیں۔ جبکہ کئی بار ویجی لینس سیلز کی نشاندہی پر مختلف ذیلی محکموں میں کرپشن کو پکڑا گیا۔ رابطہ کرنے پر پاکستان ریلوے کی ترجمان قرۃ العین نے کہا کہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد ویجی لینس سیلز کے عملے کو دیگر مفید محکموں میں کھپانا چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے آڈیٹر جنرل کا دفتر اور اس مقصد کے لئے نیب بھی موجود ہیں۔