اسلام آباد (طارق بٹ) سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار جب خود کو حوالے کر کے احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش ہوں گے تب ہی ان کے ضبط اثاثے اور بینکوں میں پڑے50کروڑ روپے چھوڑے جائیں گے۔ ان پر وسائل سے زیادہ اثاثے رکھنے کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے۔ انہیں عدالت میں پیش ہو کر اپنی مسلسل غیرحاضری کی طبی یا دیگر وجوہ سے آگاہ کرنا ہو گا۔ نیب کے سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل راجا عامر عباس کے مطابق عدالتی حکم کا بنیادی مقصد ملزم کو عدالتی کارروائی کا حصہ بننے پر مجبور کرنا ہے تاکہ ریفرنس اپنے منطقی انجام کو پہنچے۔ اثاثوں اور بینک کھاتوں کی ضبطی مستقل نہیں ہے۔ اسحاق ڈار اپنے علاج کے سلسلے میں گزشتہ کئی ماہ سے لندن میں مقیم ہیں، انہیں غیرحاضری میں عدالت نے مفرور قرار دیا۔ عامر عباس کا کہنا ہے کہ ملزم کو اپنی واپسی پر ضبط اثاثوں کی واپسی کے لئے عدالت سے رابطہ کرنا ہو گا۔