اسلام آباد (ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادوں کے حوالے سے کیس میں وزیر اعظم کی ہمشیرہ علیمہ خانم کے ٹیکس ریکارڈ ‘ دبئی میں چھ جائیدادوںاور ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی تفصیلات طلب کر لیںجبکہ ڈی جی نے ایف آئی اے نے بیرون ملک جائیدادوں کے بارے میں عدالت کو رپورٹ پیش کی اور کہا کہ مزید 220 پاکستانیوں کی دبئی میں 656 جائیدادوں کا پتہ چلا ہے ۔ جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرچیف جسٹس نے ایف بی آر کے ممبرٹیکس سے کہا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ کیا علیمہ خانم کی یو اے ای میں کوئی جائیداد ہے اور کیا انہوں نے ایمنسٹی کے لئے درخواست دی ہے اوراگر درخواست دی ہے تو اس کی تفصیلات عدالت کوبتائی جائیں جس پر ممبر ٹیکس نے بتایا کہ علیمہ خانم نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے تاہم ایمنسٹی اسکیم کی ایک رازداری ہے جس کو ظاہر نہیں کیا جا سکتا ہم ٹیکس ریکارڈ کی معلومات نہیں دے سکتے ۔ جس پرجسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کسی بھی شہری کو ایمنسٹی اسکیم سے پہلے اثاثے کو ڈکلیئر کرنا پڑتا ہے کیا علیمہ خانم نے پہلے کوئی اثاثہ ظاہرکیا ہے جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ علیمہ خان کی دبئی میں 6 پراپرٹیز ہیں‘ چیف جسٹس کاکہناتھا ایمنسٹی اسکیم میں کس چیز کی رازداری ہوتی ہے، ہمیں سربمہر لفافے میں معلومات دی جائیں، عدالت میں علیمہ خانم کا ٹیکس ریکارڈ لے کر آئیں۔