کراچی(اسٹاف رپورٹر)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہاہےکہ کراچی میں مافیا نے اپنے مفادات کی وجہ سے پانی کی قلت پیدا کی ،مافیا نہیں چاہتی کہ پانی کی قلت ختم ہو،آبادی اوروسائل کے تناسب کو برابر کرنا وقت کی ضرورت ہے بصورت دیگر ان گنت مسائل کا سامنا رہے گا، عمارت کے قیام سے ادارے نہیں بنتے بلکہ انصاف کرنے والے اداروں کو بناتے ہیں اور مضبوط بناتے ہیں،جو اپنے خاندان کیلئے چاہتے ہیں وہی ملک کیلئے کریں،جتنی محبت اورپیار اپنی اولاد سے کی جاتی ہے اتنے ہی جذبات ملک کی خاطر ہوں تو مہینوں یا چند سالوں میں ہم ترقی یافتہ ہوجا ئینگے۔ منگل کو سپریم کورٹ سے مقدمات کی سماعت کے بعد چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نےپاکستان سیکرٹریٹ سپر یم کورٹ کراچی رجسٹری کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔تقریب میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج صا حبان سینئروکلا اور جوڈیشل افسران نے بھی شرکت کی ۔پاکستان سیکرٹریٹ میں سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی میں پانی کی قلت پہلے سمجھ سے باہر تھی لیکن معاملے کی تہہ تک گئے تو پتہ چلا ایک مافیا ہے جو پانی کی قلت ختم نہیں کرنا چاہتی اوراپنے مفادات کی وجہ سےپانی کی قلت برقراررکھنا چاہتی ہے کراچی میں سپریم کورٹ کی نئی عمارت کی اشد ضرورت تھی ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ صوبوں میں سپریم کورٹ رجسٹری کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال نظام میں اصلاحات کا تقاضا کر رہی ہے لیکن تھوڑی سی کوشش سے ہم خامیوں کو دور کرسکتے ہیں اور ان خامیوں پر قابو پاکر ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ نئی عمارت کو تاریخی طرز پر قدیم پتھروں سے بنایا جائیگا۔