• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’آج کے بھارت میں بچوں کے لئے خوفزدہ ہوں‘


مشہور بھارتی اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا ہے کہ آج کے بھارت میں بچوں کی طرف سے پریشان ہوں کہ کل کو اگر بچوں کو کسی بھیڑ نے روک کر پوچھ لیا بتاؤ کہ تم ہندو ہو یا مسلمان؟تو ان کے پاس تو کوئی جواب ہی نہیں ہو گا۔

بھارت میں انتہا پسندی کے بڑھتے واقعات نے نصیر الدین کو بچوں کیجانب سے فکر مند کر دیا ہے۔انہوں نے اپنی اہلیہ رتنا کو بچوں میں مذہبی تعلیم کی کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا ۔

ایک ویڈیو میں ان کا کہنا ہے کہ مجھے اپنی اولاد کے بارے میں سوچ کر فکر ہوتی ہے کیونکہ ان کا مذہب ہی نہیں ہے۔مذہبی تعلیم مجھے ملی تھی مگر میری اہلیہ رتنا کو با لکل نہیں ملی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے بچوں کو مذہبی تعلیم نہیں دی کیونکہ میرا یہ ماننا ہے کہ اچھائی اور برائی کا مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔مگر ہاں قرآن کی ایک آدھ سورت ضرور یاد کرائی۔ اگر ایسے ہی کسی برہم انتہا پسندوں نے بچوں کو روک کر ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہو گا۔‘

انہوں نے کہا کہ بھارت میں انتہا پسندی کا ’زہر ‘ـپھیل چکا ہے جسے اب قابو کرنا مشکل ہے۔ہم دیکھ چکے ہیں اس ملک میں گائے کے کاٹنے پر تو ایکشن ہو تا ہےمگر ایک انسان قتل کر دیا جائے تو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔

واضح رہے رواں ماہ ہی بھارتی ریاست اتر پردیشن میں گائے کو ذبح کیے جانے کے خلاف پرتشدد مظاہرے کیے گئے جس میں کئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی گئی جبکہ پولیس اسٹیشن بھی تباہ کر دیا گیا۔مظاہرین نے پولیس افسر سبودھ کمار کو قتل جبکہ ایک اور پولیس اہلکار کو شدید زخمی کر دیا تھا۔

تازہ ترین