• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اکثر ہم ان مشوروں یا طریقوں کی تلاش میں رہتے ہیں جن سے ہم اپنا وزن کم کرسکیں،یہ معیوب بات نہیں ہے، لیکن ہمارا کہنا ہے کہ وہ کام ہی نہ کریں جس سے وزن بڑھنے کا خدشہ ہو۔ زیادہ تر خواتین اپنے وزن کے بارے میں خاصی فکر مند رہتی ہیں کہ کہیں یہ بڑھ نہ جائے اور ان کا جسم بے ڈول نہ ہوجائے۔ جیسے ہی انہیں لگتا ہے کہ ان کا وزن بڑھ رہا ہے وہ فوری طور پر ڈائٹنگ شروع کردیتی ہیں۔تاہم اس تمام تر احتیاط کے باوجود وزن میں اضافہ ہوتا رہتا ہے اور وہ سمجھ نہیں پاتیں کہ ان کا وزن آخر کیوں بڑھ رہا ہے۔ بظاہر لگتا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے وزن میں اضافہ ہورہا ہے لیکن چند ایسی عادات ہوتی ہیں، جو ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہوتی ہیں اور ہماری لاعلمی میں ہمارے جسم پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہوتی ہیں۔ آئیں جانتے ہیں کہ وہ کون سی عادات ہیں، جن سے چھٹکارہ پانا، وزن کو اعتدال میں رکھنے کے لیے از حد ضروری ہے۔

کم چربی والی غذاؤں کا استعمال

اکثر افراد کا خیال ہے کہ زیادہ چربی والی غذا پیٹ بڑھانے یا کمر کے اطراف موٹاپےکا سبب بنتی ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ چربی یا فیٹ آپ کے لیے بری نہیں، بلکہ بہت زیادہ کم چربی والی غذا ضرور موٹاپے کا سبب بن سکتی ہے کیونکہ اس میں چینی کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے اور جتنی بھی چینی استعمال کریں گے پیٹ میں چربی بڑھنے کا امکان اتنا ہی زیادہ ہوگا۔

رات کو دیر سے کھانا

اگر سونے سے قبل آپ کا پیٹ بھرا ہوا ہو تو نظام ہضم صحیح کام نہیں کرپاتا، جو پیٹ کو بڑھانے کا سبب بنتا ہے، دیر سے کھانا اور بھرے پیٹ کے ساتھ سونا تیزابیت اور کھانا ہضم نہ ہونے جیسی شکایات کا سبب بنتا ہے۔

کولڈ ڈرنکس کا استعمال معمول بنالینا

مختلف تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ روزانہ ایک سےدو کولڈ ڈرنکس پینا موٹاپے کی رفتار کو5گنا تیز کردیتا ہے، جس کی وجہ ان مشروبات میں چینی کا زیادہ استعمال ہے۔ یہ آپ کے اندر زیادہ کھانے کی خواہش بھی جگاتی ہیں، جس کی وجہ سے آپ معمول سے زیادہ کیلوریز لینے لگتی ہیں۔

نیند کی کمی

بالغ افراد کو ہر رات7سے9گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ نیند کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں تو جسم میں ایک ہارمون کورٹیسول کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جس کے باعث میٹھی چیزوں کی خواہش بھی زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ نیند کی کمی درحقیقت آپ کو موٹاپے کی سرحد تک پہنچانے کا سبب بنتی ہے۔

غصے، اداسی یا مایوسی میں کھانا

شدید جذباتی کیفیت کے دوران کھانے سے ذہنی حالت تو بہتر نہیں ہوتی لیکن یہ پیٹ کو بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔

غذا میں زیادہ پروٹین کا استعمال نہ کرنا

غذا میں پروٹین کی مقدار نظام ہاضمہ کو درست رکھتی ہے جبکہ یہ کھانے کی خواہش کو بھی قابو میں رکھتی ہے، جس سے آپ قدرتی طور پر متوازن جسامت کے مالک رہتے ہیں، مگر اس کے برعکس ہو تو نتیجہ پیٹ نکلنے کی صورت میں نکلتا ہے۔

کم ناشتہ کرنا

کیا آپ جانتے ہیں کہ صبح کے وقت بھرپور ناشتہ آپ کے وزن میں کمی لاتا ہے اور آپ کو دن بھر چاق چوبند بھی رکھتا ہے؟دراصل صبح کے وقت کھائی جانے والی پہلی خوراک جسم کے بجائے دماغ کو لگتی ہے کیونکہ ہمارا دماغ8سے9گھنٹے سونے کے بعد نہایت سست ہوتا ہے اور اسے فوری توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔اس توانائی کے حصول کے لیے وہ ناشتے کی تمام غذائیت اور توانائی اپنے اندر جذب کرلیتا ہےاور جسم کو بھی توانائی فراہم کرتا ہے۔تاہم اگر آپ ناشتہ نہیں کریں گی، کم کھائیں گی یا تو دماغ کو اس کی مطلوبہ توانائی نہیں ملے گی، یہ توانائی کے لیے جسم کو شوگر بنانے پر مجبور کرے گا، جس سےآپ کے جسم میں شوگر کی سطح میں اضافہ ہوگا اور یوں بغیر کچھ کھائے آپ کا وزن بڑھے گا۔

وزن کا حساب نہ رکھنا

اگر آپ اپنے وزن کے حوالے سے بہت حساس ہیں اور اپنے جسم کو اعتدال پر رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ہفتے یا 10 دن میں ایک بار وزن چیک کرنے کے بجائے روزانہ اپنے وزن کی جانچ کریں۔ اس عمل سے یہ فائدہ ہوگا کہ جیسے ہی آپ کے وزن میں اضافہ ہوگا آپ فوری طور پر اس کا سدباب کرسکیں گے۔

تازہ ترین