وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے مسلم لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ پر تنقید کرتے ہوئے انہیں بدبودار آدمی کہہ دیا اور کہا کہ ان سے متعلق بات کرنے کے لیے رومال ساتھ رکھنا ضروری ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ چیف جسٹس نے رائل پام کےحوالےسے تاریخی فیصلہ کیا ہے، ریلوے کی زمین نہ فروخت جاسکے گی اور نہ ہاؤسنگ اسکیم بنے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بنانا آئین وقانون کے منافی ہے اور اس معاملے پر میں سپریم کورٹ جانے کا سوچ رہا ہوں کیونکہ یہ عہدہ ایک وفاقی وزیر کی حیثیت میں ہے اور اگر انہوں نے چیئرمین نیب یا ڈی جی ایف آئی اے کو بلایا تو وہ انہیں سلیوٹ ماریں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہم ریلوے میں موجود کالی بھیڑوں کا خاتمہ کریں گے، نواز شریف کو کرپشن پر 7 سال کی سزا ہوئی ہے اگر میں نے کرپشن کی تو مجھے 14 سال کی ہونی چاہیے۔
کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ متبادل جگہ کا انتظام کرنے کے لیے لوگوں کو 25 دن کا نوٹس دے دیا ہے، متعلقہ لوگوں کو خبردار کرتا ہوں ریلوے کی زمین دینے کو تیار ہیں، سندھ حکومت ان کو آباد کرے، اس وقت سرکلر ریلوے کی زمین خالی نہ ہوئی تو کبھی نہیں ہوسکے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وقت کی ضرورت ہیں وہ ایک ایسے وقت پر آئے ہیں جب کرپشن سے پاک شخص کی ضرورت تھی۔
دوران پریس کانفرنس وزیرریلوے نے پیشگوئی کی کہ 2019 دنیائے سیاست کے لیے اہم ترین سال ہے، نریندر مودی کو 5 ریاستوں میں شکست ہوئی ہے وہ اب 2019 میں پاکستان کی سرحد پر سرجیکل اسٹرائیک کرسکتا ہے۔