اپنے لیے تو ہر کوئی جیتا ہے لیکن دوسروں کی جان بچانے کے لیے اپنی جان قربان کردینے کا جذبہ بہت کم لوگوں میں ہوتا ہے، اعتزاز حسن نےبھی اسی جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا،آج شہید اعتزاز حسن کو ہم سے بچھڑے پانچ برس بیت گئے۔
6جنوری 2014 کو ہنگو میں گورنمنٹ ہائی اسکول ابراہیم زئی کے نویں جماعت کے طالب علم اعتزاز حسن نے اسکول کے اندر ایک مشکوک شخص کو جانے سے روکا تو خود کش حملہ آور نے اسکول کے مرکزی گیٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
حادثے میں اعتزاز نے اپنی جان تو قربان کردی لیکن اسکول میں موجود 400 سےز ائد طالب علموں کی جان بچالی۔
اعتزاز حسن کو ا سکی بہادری پرتمغہ شجاعت سے بھی نوازا جاچکا ہے۔ ان کو خراج تحسین پیش کرنے والوں میں پاکستانی نوجوان طالبہ ملالہ یوسفزئی بھی شامل ہیں جو خود بھی طالبان کی طرف سے کیے جانے والے حملے میں شدید زخمی ہوئی تھیں۔
شہید اعتزاز کی یاد میں ’سیلوٹ‘ کے نام سے ایک پاکستانی فلم بھی بنائی جاچکی ہے جس میں اداکار عجب گل اور صائمہ نے اعتزاز کے والدین کا کردار ادا کیا جبکہ دیگر کاسٹ میں عمران خان، نئیر اعجاز اور راشد محمود اہم کردار ادا کئے تھے۔