چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اعتزاز احسن کو آئیڈلائز کیا،ان کا شاگرد بننا چاہتا تھا مگر نہ بن سکا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ سے ایک دن قبل بھی وکلاء کی جانب سے تہنیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار اور بیرسٹر اعتزاز احسن کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔
کمرہ عدالت میں اعتزاز احسن نے کہا کہ میں آپ کا بہت بڑا شکر گزار ہوں۔
جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ میں آپ کی دل سے عزت کرتا ہوں اور ہمیشہ آپ کو آئیڈلائز کرتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اعتزاز احسن کا شاگرد بننا چاہتا تھا، شاگرد تو نہیں بن سکا لیکن یہ میری عدالت میں پیش ہوتے رہے اور میں نے کبھی ان کے حق میں فیصلہ نہیں کیا۔
اس سے قبل وکیل اے جے رحیم نے بھی اپنے تہنتی پیغام میں کہ چیف جسٹس ثاقب نثار سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ ریاست کا شہریوں کے ساتھ سلوک فراخدلانہ ہونا چاہیے، ریاست پیدائش سے لے کر قبر تک شہری کا خیال رکھے، شہری کمزور ہوتا ہے، اس ضرب المثل کو کہیں لکھ دیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کل مدت ملازمت مکمل ہونے پر ریٹائر ہوجائیں گے اور اس عہدے کے لیے پہلے سے نامزد جسٹس آصف سعید کھوسہ 18 جنوری کو حلف اٹھائیں گے۔