• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سبکدوش چیف جسٹس کا سپریم کورٹ کے ملازمین کیلئے خاص تحفہ

اسلام آباد (انصار عباسی) سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بدھ کو سپریم کورٹ کے تمام ملازمین کیلئے خصوصی الائونس کی منظوری دی جو ان کے 2017ء کی ابتدائی بنیادی تنخواہ کا تین گنا ہوگا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے 16؍ جنوری 2019ء یعنی چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے ایک دن قبل جاری کردہ نوٹیفکیشن میں تنخواہ میں خصوصی اضافے کا اعلان کیا گیا جو گریڈ ایک سے لے کر گریڈ 22؍ کے تمام ملازمین کیلئے ہوگا۔ تنخواہ میں اضافے کا اطلاق اضافہ یکم جنوری 2019ء سے ہوگا۔ نوٹیفکیشن میں سپریم کورٹ کے ملازمین کیلئے 2008ء کی ابتدائی بنیادی تنخواہ کا تین گنا اسپیشل الائونس، جو منجمد کردیا گیا تھا، کو اب غیر منجمد کردیا گیا ہے۔ تاہم، سرکاری ملازمین کی دوسری کیٹگری، جس میں مسلح افواج، ایف بی آر، ایوان صدر کے ملازمین، وزیراعظم سیکریٹریٹ کے ملازمین، ایف آئی اے، آئی بی وغیرہ کے ملازمین شامل ہیں، کیلئے یہ الائونس 2008ء اور 2011ء کے پے اسکیل پر ہی منجمد رہے گا۔ ایک سرکاری ذریعے کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے جس سہولت کا اعلان اپنے ملازمین کیلئے بدھ کو کیا ہے اس سے ہائی کورٹس کے ملازمین پہلے ہی مستفید ہو رہے ہیں۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’اس عدالت کی جانب سے 6؍ جون 2018ء کو بھیجے گئے خط کے جواب میں فنانس ڈویژن کے 29؍ جون 2018ء کو جاری کردہ خط کے تحت چیف جسٹس پاکستان کو انتہائی مسرت ہو رہی ہے کہ وہ فنانس ڈویژن (اخراجات ونگ) کے 24؍ نومبر 1993ء کے جاری کردہ خط جسے سپریم کورٹ اسٹیبلشمنٹ سروس رولز 2015ء کے رول نمبر چار کے ساتھ ملا کر پڑھا جائے، کے حوالے سے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے گریڈ ایک سے گریڈ 22؍ تک کے ملازمین کیلئے 2008ء کی ابتدائی بنیادی تنخواہ کے مساوی منجمد شدہ تین اسپیشل جوڈیشل الائونسز کو غیر منجمد کرتے ہیں اور انہین نظرثانی شدہ اسپیشل جوڈیشل الائونس دینے کی اجازت دیتے ہیں جس کا اطلاق یکم جنوری 2019ء سے ہوگا اور یہ تین الائونس 2017ء کی ابتدائی بنیادی تنخواہ کے مساوی ہوں گے۔ دوم) یہ الائونس تاحکم ثانی اور اس عدالت کے منظور شدہ بجٹ گرانٹ کے مطابق کوئی فیصلہ کیے جانے تک 2017ء کی بنیادی تنخواہ پر منجمد رہے گا۔ سوم) یہ دستاویز فاضل چیف جسٹس پاکستان کی منظوری کے ساتھ جاری کیا جا رہا ہے۔‘‘ ذریعے کے مطابق، تنخواہ میں یہ اضافہ لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے ملازمین پر بھی ہوگا کیونکہ اس ضمن میں وزیراعظم کی منظوری کے ساتھ ایک نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مذکورہ نوٹیفکیشن میں کمیشن کے ملازمین کو سپریم کورٹ کے ملازمین جیسی مراعات کی اجازت دی گئی ہے۔ فیڈرل سیکریٹریٹ میں کام کرنے والے ایک سرکاری ذریعے کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ملازمین پہلے ہی دیگر سرکاری ملازمین سے زیادہ بہتر تنخواہیں لے رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ تازہ ترین اضافے سے ان کی تنخواہوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ کہا جاتا ہے کہ دیگر سرکاری ملازمین کیلئے اسپیشل الائونس 2008ء اور 2011ء کے پے اسکیل پر ہی منجمد رہے گا۔
تازہ ترین