• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران حکومت میں ملک ڈوبتے دیکھ رہا ہوں، پکڑ دھکڑ کی تو وزارت عظمیٰ بھی نہیں بچے گی، وزیراعلیٰ سندھ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی کےایوان میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہےکہ عمران حکومت میں ملک ڈوبتے دیکھ رہا ہوں، پکڑ دھکڑ کی کوشش کی تو وزارت عظمیٰ بھی نہیں بچےگی،ایک کو لٹکایا تھا وہ آج تک زندہ ہے، چین میں سندھ کی بات کرنے کی وجہ سے نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، ن لیگ کے دور میں کم از کم خط کا جواب تو آجاتا تھا، انہوں نے جواب دینے کی بھی زحمت نہیں کی، وفاق لٹکانے کی باتیں چھوڑدے، ہم سے حساب لینےکی بات نہ کی جائے ،کے سی آر منصوبے پر ہم سنجیدہ لیکن وفاق تعاون نہیں کر رہا،دوسری جانب قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ ہم نے کرپٹ افراد کو سولی پر چڑھانے کی بات کی ہے۔منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کے حوالے سے اپنا پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نےکہا کہ اس حکومت کے دورمیں ملک کو ڈوبتے ہوئے دیکھ رہا ہوں ، میرے چین جانے کی وجہ سے میرا نام ای سی ایل میں ڈالا گیاتھا، حکومت سندھ کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کے حوالے سے بہت سنجیدہ ہے لیکن وفاق کی جانب سے عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، وزیر اعلیٰ کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ بھی کیا اور قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ ہم نے کرپش میں ملوث افراد کو سولی پر چڑھانے کی بات کی ہے، اپوزیشن کے شور شرابے کے وقت اسپیکر آغا سراج درانی ایوان میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کی کو شش کرتے رہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سولی پر ایک کو تو چڑھا دیا مگر وہ آج تک زندہ ہے، ہمیں بھی سولی پر چڑھا دو، سولی پر چڑھانا اور مارنے مرنے کی باتیںچھوڑ دو۔ اس موقع پر قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے وضاحت کی کہ ہم نے کرپش میں ملوث افراد کو سولی پر چڑھانے کی بات کی ہے۔وزیراعلی نے کہا کہ خدارا لوگوں کو جیلوں ڈالنا، پھانسی لگانا بند کریںمیں کہتا ہوں ایسا نہ کریں ،اگر پکڑ دھکڑ کی گئی تو وزارت عظمیٰ بھی باقی نہیں رہے گی ۔مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ وفاق کے تعاون کے بغیر بننا ممکن نہیں ہم قرضہ لیکر اس منصوبے کے لئے پیسے دے سکتے ہیں،ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں لیکن پھر بھی اس منصوبے کے لئے تیار ہیں،ہفتہ بھر پہلے بھی وزیراعظم کو کے سی آر سے متعلق خط لکھا ہے ، میں لکھتا رہتا ہوں کہ شاید کبھی تو اثر ہوگا، انہوں نے کہا کہ15فیصد ہم دینے کے لئے تیار ہیں،چینی اس منصوبے کے لئے بہت سنجیدہ ہیں،ریلوے سے الگ ہماری لڑائی چل رہی ہے جو سندھ حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کررہی۔

تازہ ترین