اسلام آباد (نمائندہ جنگ) ایوان بالا کو وقفہ سوالات میں وفاقی وزیر انچارچ ہوا بازی محمد میاں سومرونے بتایا گیا کہ اس وقت 2 نجی ایئر لائنز اپنے طیارے چلا رہی ہے ایئربلیو کے 8 اور سرین کے 3 طیار ے ہیںجبکہ 2ایئر لائنز کو آر پی ٹی لائسنس جاری کئے گئے مگر فلائٹ آپریشنز شروع نہیں کیا گیاجبکہ دو مزید ایئر لائنز کو لائسنس جاری کئے گئے مگر انہیں ضابطہ کی کارروائی مکمل کرنا ہے۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور نے ایک سوال پر بتایا کہ مسافروںکا سامان چوری کرنے کے شبے میں پی آئی اے کے کارگو اسٹاف کے 64 ملازمین کیخلاف کارروائیاں کی گئیں۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے تقرر کیلئے اشتہار دیکھ کر حیرانگی ہوئی، وارکورس اور شیپنگ کی شرائط دیکھ کر عقل دنگ رہ گئی،کیا پی آئی اے شپس چلائیں گے؟،وار کورس کی شرائط کو شامل کرنے کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی؟۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی آئی اے کے موجودہ چیف ایگزیکیٹو کے تقرر کے لئے اشتہار ٹیلرکیا گیا ۔سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں محمد میاں سومرو نے ایوان کو بتایا کہ اس وقت ایئربلیو کے 8رجسٹرڈ طیارے ہیں جبکہ سیرین ایئر لمیٹڈ کے تین رجسٹرڈ طیارے ہیں۔