• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ،گدھا اور گھوڑا گاڑیوں کی تعدادمیں اضافہ، ٹریفک روانی متاثر

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) صوبائی دارالحکومت میں رش کی اہم وجہ گدھا اور گھوڑا گاڑیاں ہیں تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں اس وقت ایک محتاط اندازے کے مطابق 5ہزار سے زائد گدھا اور گھوڑا گاڑیاں ہیں جو ٹریفک کی روانی میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں گدھا گاڑیاں ساخت اور سائز کے اعتبار سے بڑی گاڑی کے برابر ہیں اور دوسری جانب آہستہ چلتی ہیں جس کی وجہ سے پیچھے آنیوالی تمام ٹریفک رینگ رینگ کر چلتی ہے اس کے علاوہ اکثر حادثات کی وجہ بھی یہ گدھا گاڑیاں بنتی ہیں گدھا گاڑیوں پر سامان بھی بے تحاشہ لاد دیا جاتا ہے جو جانور پر ظلم کے مترادف ہے اکثر جانوروں کی صحت کا بھی خیال نہیں رکھا جاتا اور گدھوں کی کمر پر اکثر زخم نظر آتے ہیں جب چڑھائی یا سامان کی زیادتی کی وجہ سے گدھا نہیں چل پاتا تو اس زخم پر ضرب لگائی جاتی ہے جس میں درد ہونے پر گدھا بے چارہ بلبلا اٹھتا ہے اور تیز چلنے پر مجبور ہوجاتا ہے یہ انتہائی ظلم ہے اس حوالے سے عوامی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ بار برداری کے لئے اکیسویں صدی میں جانوروں کا استعمال قابل افسوس اور قابل مذمت ہے بار برداری کے لئے متبادل ذرائع موجود ہیں ان کا استعمال کیا جائے اور جانوروں پر ظلم کا سلسلہ بند کیا جائے انہوں نے کہا کہ اکثر ریڑھی بان ون وے سڑک کی بھی پروا نہیں کرتے کیونکہ گدھا گاڑی ون وے بنانے کے لئےسپائکس پر سے آرام سے گزر جاتی ہے جس کی وجہ سے اکثر یہ بھی دیکھنے میں آتا ہے کہ ٹریفک جام ہوجاتی ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ گدھا گاڑی پر مکمل طور پر پابندی عائد کرے اور گدھا گاڑی والوں کو متبادل روزگار فراہم کرے تاکہ ایک جانب ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے اور دوسری جانب جانوروں پر ہونیوالے ظلم کو بھی روکا جائے ۔
تازہ ترین