• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ ڈائری:ایک بھی وزیرموجود نہ ہونے پر رضا ربانی کا احتجاج

اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) سینیٹ اجلاس شروع ہونے پر ایوان میں ایک وزیر بھی موجود نہ ہونے پر سینیٹ کے سابق چیئرمین میاں رضا ربانی نے شدید احتجاج کیا، وفاقی حکومت نے چار سال پرانے تنازع جس میں پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت پر شوگر ملز کے لئے ویزے کے بغیر کارندوں کو بھارت سے لانے کا الزام عائد کیا گیا تھا تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن قائم کرنے کی پیشکش کر دی ہے یہ پیشکش منگل کی شام سینیٹ میں پارلیمانی امور کے وزیر مملکت انجینئر علی محمد خان نے اس وقت کی جب پاکستان مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے ان سے اس بارے میں تفصیلات طلب کی تھیں جس کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لئے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے اور اس دور کی حکومت سے پوچھا جائے اور دفاع کے اداروں سے بھی رپورٹ لی جائے۔ ا نہوں نے اعلان کیا کہ اگر پرویز رشید اس پر عدالتی کمیشن بنانا چاہتے ہیں تو حکومت تیار ہے سینیٹر پرویز رشید نے واضح کیا کہ ان کی حکومت نے بیرونی قرضے لیکر قومی منصوبے لگائے ہیں جن کا فائدہ عوام کو ہو رہا ہے اب یہ قومی اثاثہ ہیں موجودہ حکومت نے تیرہ ارب ڈالر کے قرضے لئےاور ان سے اپنا اثاثہ بنایا۔ ہم نے موٹر وے، میٹرو، اورنج ٹرین، گرین لائن اور بجلی گھر تعمیر کئے۔ قبل ازیں اجلاس شروع ہونے پر ایوان میں ایک وزیر بھی موجود نہ ہونے پر سینیٹ کے سابق چیئرمین میاں رضا ربانی نے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ افغان طالبان اور امریکہ میں مذاکرات پاکستان نے کرائے لیکن پارلیمنٹ کا ایوان بے خبر ہے ۔ 27جنوری کو آئی ایس پی ا ٓر کے ڈائریکٹر جنرل سے ایک غیر ملکی اخبار کو انٹرویو میں مذاکرات کی تفصیلات بتائیں اس کے اگلے روز وزیر خارجہ کو اس بارے میں لب کشائی کی توفیق ہوئی کہا جا رہا ہے کہ معاہدے کی تفصیلات طے کی جا رہی ہیں لیکن پارلیمنٹ لاعلم ہے۔
تازہ ترین