• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان، ڈی آئی جی لورالائی کے دفتر پر خودکش حملہ، 3 اہلکاروں سمیت 9 افراد شہید، جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک

کوئٹہ/لورالائی(نمائندگان جنگ)لورالائی میں ڈی آئی جی پولیس کےدفتر پر دہشت گردوں کے حملے میں3پولیس اہلکاروں سمیت 9افراد شہید اور15 اہلکاروں سمیت اکیس افراد زخمی ہوگئے،بلوچستان کے وزیرداخلہ ضیاء اللہ لانگو کے مطابق ایک خود کش حملہ آور نے عمارت کے مرکزی دروازے پر ہی خود کو اڑا لیاجس کے بعد دیگر حملہ آور عمارت کے اندر داخل ہوگئے، اندھا دھند فائرنگ، دستی بموں سے حملے، جوابی کارروائی میں دو دہشت گرد مارے گئے،شہداء کی لاشوں اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کردیاگیا، پولیس کی اضافی نفری ایف سی اہلکار، لیویز اہلکار اور پاک فوج کے کمانڈوز نے آپریشن میں حصہ لیا، فورسز اور دہشتگردوں میں کئی گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ، ڈی آئی جی پولیس کے دفتر اور کمپائونڈ کو کلیئر کر کے تحقیقات شروع کر دی گئیں ۔ پولیس حکام کے مطابق لورالائی کے علاقے کوئٹہ روڈ پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ژوب ڈویژن کے دفتر پر منگل کی صبح نا معلوم دہشت گردوں نے اس وقت حملہ کردیا جب وہاں پولیس میں جونیئر کلرک اور درجہ چہارم کے انٹرویوز ہورہے تھے، وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے بتایا کہ ایک خود کش حملہ آور نے پہلے ڈی آئی جی کے دفتر کے مرکزی دروازے پر خود کو دھماکے سے اڑایا اس کے بعد اس کے ساتھی اندر داخل ہوئے، دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کی اور متعدد دستی بم بھی پھینکے ،پولیس حکام کے مطابق فائرنگ اور دھماکوں کے بعد دفتر کے اندر اور باہر بڑی تعداد میں جمع امیدواروں اور پولیس اہلکاروں میں بھگدڑ مچ گئی دفتر کی حفاظت پر مامور اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی، حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی اضافی نفری، ایف سی اور لیویز اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے، آپریشن میں پاک فوج کے کمانڈوز نے بھی حصہ لیا، انہوں نے دفتر کو گھیرے میں لے لیا پولیس حکام کے مطابق ڈی آئی جی لورالائی نثار احمد سمیت دیگر افسران کو دفتر سے بحفاظت نکال لیا گیا ،آپریشن میں شریک ایک پولیس اہلکار نے بتایاکہ ڈی آئی کے دفتر میں ایک بڑے اور متعدد چھوٹے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں حملہ آوروں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا، وزیرداخلہ کے مطابق چار بجے تمام حملہ آوروں کو مار دیاگیاجس کے بعد دفتر کے احاطے کو کلیئر کردیاگیا،زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ منتقل کردیاگیا ،ریسکیو حکام کے مطابق اکیس زخمیوں کو سول اسپتال لورالائی منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز طبی عملہ اور سہولیات کی کمی کا سامنا کرنا پڑا ابتدائی طبی امداد کے بعد شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ لورالائی منتقل کیاگیا۔

تازہ ترین