سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمان ملک نے کہا ہے کہ اُن کی تحقیقات میں سانحہ ساہیوال میں مارے جانے والا خلیل بےگناہ نکلا۔
سینیٹ کے اجلاس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی داخلہ نے رحمان ملک نے ریمارکس دیئے کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کا کہنا ہے کہ ذیشان دہشت گرد ہے، دیکھتے ہیں پنجاب حکومت اس بات کا کیا ثبوت دیتی ہے کہ ذیشان دہشت گرد ہے۔
سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے بڑے بڑے اداروں کا نام لیا، یہ نہیں ثابت کرسکی کہ انہیں احکامات کس سے ملے ۔
سینیٹر بیرسٹر سیف نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ذیشان دہشت گرد تھا بھی تو مارا کس قانون کے تحت؟ پکڑ کے ملٹری کورٹ کے حوالے کردیتے ۔
دوسری جانب ساہیوال واقعے میں گرفتار سی ٹی ڈی اہلکار دورانِ تفتیش گاڑی پر فائرنگ سے مکرگئے، اُن کا کہنا ہے کہ کار پر فائرنگ ہم نے نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جب سی ٹی ڈی کے گرفتار اہلکاروں صفدر، رمضان، سیف اللہ اور حسنین سے پوچھا کہ گاڑی پر فائرنگ کس نے کی؟ سی ٹی ڈی اہلکار مکر گئے اور کہا کہ کار پر فائرنگ ہم نے نہیں کی۔