اسلام آباد (ایجنسیاں) حکومت کی جانب سے پاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل آرڈیننس پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے اور قانون سازی کی بجائے آرڈینس کے ذریعے کام چلانے پر اپوزیشن نے سینیٹ میں شدید احتجاج اور واک آئوٹ کیا جس کے باعث اجلاس نصف گھنٹے کے لئے ملتوی رہا جبکہ پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہاہے کہ آرڈیننس کے ذریعے نئی پی ایم ڈی سی کونسل تشکیل کردی گئی ‘اس میں ارکان پارلیمنٹ کو نمائندگی کیوں نہیں دی گئی؟۔جمعرات کو سینیٹ اجلاس کے دور ان سینیٹر شیری رحمان نے توجہ دلاؤ نوٹس پر کہاکہ پاکستان کے کل قرضوں میں تاریخی اضافہ ہورہاہے‘ وزیر خزانہ بڑی پلاننگ کررہے ہیں،تبھی ایوان میں نہیں آتے ‘ سرکار سیلفی اور کشکول لے کرپھیر رہی ہے۔ اجلاس کے دور ان وزیر مملکت علی محمد خان نے ایوان میں پی ایم ڈی سی سے متعلق آرٹیکل نواسی میں ترمیم کا آرڈیننس پیش کیا جس پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہاکہ حکومت سے پی ایم ڈی سی کونسل سے نکالنے کا پوچھا گیا ،حکومت نے جواب دیا سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے ۔