حیدر آباد (بیورور پورٹ) سابق چیئرمین سینیٹ و پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹرمیاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے ذریعہ صوبوں کو ملنے والی خودمختاری کو وفاق کا مائنڈ سیٹ قبول کرنے کے کیلئے تیار نہیں، اٹھارہویں ترمیم کاہرفورم پر اٹھارہویں ترمیم کا دفاع کرینگے، مختلف حیلے بہانوں سے اٹھارہویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو فیصلے آئے ہیں ان میں اٹھارہویں ترمیم کے حوالے سے گرے ایریا بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔سینیٹرمیاں رضا ربانی نے پیر کوسندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد میں ایک کیس کی پیروی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے پیچھے کچھ اور مقاصد ہیں، وفاق سمجھتا ہے کہ اس کا شیئر کم ہو رہا ہے، وفاق کے مائنڈ سیٹ میں دوسرے مسئلہ کا تعلق نصاب اور سلیبس سے ہے، کہنا چاہتا ہوں کہ نیشنل کریکولم فورم غیر آئینی ہے اسکی آئین میں حیثیت نہیں، فیصلوں کیلئے سی سی آئی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی ٹیکسز جو وفاقی حکومت لگا رہی ہے وہ ناجائز ہیں، بڑے سرمایہ کاروں نے موجودہ حکومت کو سپورٹ کیا تھا اور اب انہیں نوازا جا رہا ہے، منی بجٹ کے اعلان کے اگلے دن حکومت نے میسج دیا کہ ٹریڈ یونین کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔