• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الطاف حسین کی طرز سیاست سےاردو بولنے والےتباہ ہوئے، قائمخانی

کراچی(امداد سومرو) ایم کیو ایم کے سابق رہنما انیس قائمخانی کا کہنا ہےکہ الطاف حسین کی پالیسیوں اور طرز سیاست سے اردو بولنے والے تنہا اور تباہ ہوئے، افسوس کی بات ہےکہ میں لیاری،سہراب گوٹھ اور اپنے ہی شہر کے کچھ دیگر علاقوں میں نہیں جاسکتا اور دوسری جانب ہمارے کچھ بھائی لیاقت آباد، عزیز آباد اور ناظم آباد آنے سے اجتناب کرتے ہیں ، ان خیالات کاا ظہار انہوں نے دی نیوز کو دیئے جانیوالے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ ان کاکہنا تھاکہ وہ پاکستان کی بنیاد پر پارٹی تشکیل دینے والے ہیں کیونکہوہ پاکستانی قومیت پر یقین رکھتے ہیں ، پاکستان کے ہر علاقے اور تمام کمیونٹیز کے افراداس پارٹی کا حصہ بنیں گے اور عوام کی مدد سے کامیاب ہوں گے۔ ان کاکہنا تھاکہ وہ حقیقی سیاسی کارکن ہیں اور عوامی سیاست پر یقین رکھتے ہیں ، انہیں کسی خفیہ ہاتھ اوراسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی حاصل نہیں۔ انہوں نےکہاکہ اگر سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کی مدد ہی کامیابی کا باعث ہوتی تو مسلم لیگ فنکشنل کے سابق پیر پگارا کو سندھ کا کامیاب ترین سیاستدان ہونا چاہیے تھے کیونکہ انہوں نے سرعام خود کو اسٹیبلشمنٹ کا آدمی قرار دیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ انہیں پاکستان بھر سے عوام کی بھرپور تائید حاصل ہے ، اور گزشتہ تین روز میں شہر بھر سے اور سندھ کے دیگر علاقوں سے لوگوں نے ان سے رابطہ کیا اور کچھ نے بمع اہل عیال ان کے گھر کا دورہ کیا ، ساتھ ہی انہیں حمایت میں سیکٹروں کالز اور لاتعداد ایس ایم ایس موصول ہوئے، تمام قومیتوں کے افراد نے انہیں اپنی حمایت کا یقین دلایا۔ قائمخانی کا کہنا تھاکہ پارٹی رہنما(الطاف حسین )سے ان کے اختلافات اچانک پیدا نہیں ہوئے ، کئی سالوں سے ایسے مسائل تھے اور پارٹی کے متعدد سنجیدہ اور صاف ستھرے رہنماؤں اور سرگرم کارکنان بشمول وہ اور مصطفیٰ کمال نے مسئلے کے حل کیلئے قیادت میں خامیوں کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں کامیابی حاصل نہ ہوئی۔ انہوں نےکہاکہ ایم کیو ایم کے موجودہ قائد (الطاف حسین) کراچی کے عوام سے مخلص نہیں ہیں ، وہ محض اپنے مفادات سے مخلص ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستانی قومیت پر یقین رکھتے ہیں اور تمام برادریوں کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کیلئے ہم اپنی پوری کوشش کرینگے ۔ ہم اپنی سیاسی جدوجہد میں کبھی ایسے متنازع معاملات نہیں اٹھائینگے ، جس سے پاکستان کے عوام خصوصاً سندھ کے عوام میں نفرتیں اور دوریاں پیدا ہوں، تمام متنازع مسائل کو مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش کرینگے۔ کچھ عناصر نےیہ افواہ پھیلائی کہ اسٹیبلشمنٹ یا کوئی خفیہ ہاتھ ہماری پشت پناہی کررہا ہے ، ہم اپنے تئیں اور اللہ تعالیٰ اور عوام کی مدد سے یہاں موجود ہیں۔ کچھ نام نہاد رہنما جو پاک فوج اور ایجنسیوں پر تنقید کرتے ہیں انہیں بھارت اور غیر ملکی ایجنسیوں پر نکتہ چینی کی ہمت کیوں نہیں ہوتی ، اور ماضی میں وہ خود فوجی جیپوں میں آئے۔ چند عناصر جن کی سیاست کی بقاء نفرت کی بنیاد پر ہے ، انہوںنے ہمیشہ سندھ کے عوام کے درمیان تنازعات پید کیے ، لیکن ہم اس خلیج کو پُر کرینگے ، سندھ کے عوام نے قیام پاکستان کے موقع پر ہمارا خیرمقدم کیا تھا اور ہماری حمایت کی تھی، ہم ان کا بہت احترام کرتے ہیں اور بہت جلد تمام تنازعات ختم ہوجائینگے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھاکہ وہ سانحہ بلدیہ میں ملوث نہیں ہیں اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) کی رپورٹ عدالت میں جمع ہونے کے بعد اب یہ بحث ختم ہوجانی چاہیے ، انہوں نےکہاکہ بہت جلد وہ ایک اور پریس کانفرنس میں مزید حقائق سے پردہ اٹھائینگے۔
تازہ ترین