لندن(مرتضیٰ علی شاہ) ایک 15سالہ برٹش پاکستانی لڑکی مائرہ نسیم نے پورے انگلینڈ میں کراٹے میچ میں سونے کا تمغہ حاصل کرلیا اس طرح ان کے حاصل کردہ تمغوں کی تعداد 64 ہوگئی ہے۔ مائرہ نے 5 سال کی عمر میں ہی کھیلوں میں دلچسپی لینا شروع کی تھی وہ ایسٹ لندن کے ایک کمیونٹی سینٹر میں اپنے بڑے بھائی کو کراٹے سیکھتے دیکھتی رہتی تھی، اس نےاپنے والد سے کراٹے سیکھنے کی فیس جمع کرانے کو کہا اورجلد ہی اس کے کوچ نے اس میں چھپی ہوئی خوبیوں کااندازہ لگالیا اور اسے مزید تربیت حاصل کرنے کامشورہ دیا، جیو سے گفتگو میں اس کا کہنا تھا کہ کوچ نے میری خوبیوں کااندازہ لگاتے ہوئے مجھے مختلف مقابلوں میں بھیجنا شروع کردیا ۔7 سال کی عمر میں میں نے پہلا گولڈ میڈل حاصل کیا اس کے بعد سے مختلف مقابلوں میں میں مجموعی طورپر 64 سونے کے تمغے حاصل کرچکی ہوں جو کسی بھی کراٹے ایتھلیٹ کیلئے ایک ریکارڈ ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ 10 سال کی عمر میں ایک ہی سال کے دوران 3 نیشنل ایوارڈ حاصل کرنے والی میں سب سے کم عمر ایتھلیٹ تھی۔2017 میں، میں نے نوجوانوں کی سطح پر انگلینڈ کی نمائندگی کی اور پہلی کوشش میں سونے کاتمغہ حاصل کیا، میں نے بعض بڑے اداروں کیلئے 11 ٹی وی کمرشیلز کئے ،3 ٹی وی شو کئے اور 2 فلموں میں ایکسٹرا کے طور پر کام کیا۔ مائرہ نسیم اکتوبر 2019 میں چلی میں ہونے والے عالمی چمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنےکی خواہاں ہیں، انھوں نے کہا کہ ان کی کامیابی کاسہرا ان کے کوچ کے سر جاتا ہے جس نے مجھے آگے بڑھایا، وہ ہر ہفتے میرے لئے ورزش کا نیا پروگرام بناتا تھا میں جس پر عمل کرتی تھی۔ مائرہ کا کہنا ہے کہ اپنے اصل وطن کی نمائندگی کرنا میری خواہش ہے، میں دنیا کو دکھانا چاہتی ہوں کہ ہمارے اندر صلاحیت ہے اور ہم جانتے ہیں کہ جیتا کس طرح جاتا ہے میں چاہتی ہوں کہ پاکستان کی مزید لڑکیاں سپورٹس میں حصہ لیں اور اپنی حیثیت منوائیں ۔