• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
رابطہ …مریم فیصل
بریگزٹ کی غیر یقینی صورتحال میں برطانیہ میں افراط زر کی شرح میں کمی کی خبر تازگی کا احساس ہے ۔برطانوی معیشت اپنی مضبوطی کی وجہ سے دنیا میں اپنا مقام رکھتی ہے اور پھر لندن تو ہے ہی کاروباری حب ۔اسے کون بھول سکتا ہے لیکن برطانوی معیشت نے بدحالی کا برا دور بھی دیکھا ہے جب کاروبار بند ہو رہے تھے، نوکریوں کا کال پڑ گیا تھا ہر طرف ایک ہائےکار مچی ہوئی تھی، بینک تباہ ہورہے تھے اور لوگ بینک کرپٹ،یہ حال ہو گیا تھا کہ جب کوئی برطانیہ آنے کی بات کرتا تو یہاں بیٹھے لوگ اسے منع کرتے تھے کہ برطانیہ معاشی بد حالی کے دور سے گزر رہا ہے یہاں آکر کیا کرو گے ۔ اس وقت کے وزیر اعظم کیمرون نے ملکی حالت کو سمجھا اور خسارہ کم کرنے کی حکمت عمل کو اختیار کیا جو ان کی معاشی اصلاحات کا سب سے اہم قدم تھا ۔ڈیوڈ کیمرون کی اسمارٹ حکمت عملی نے ناصرف برطانیہ کو ریسیشن سے باہر نکالا بلکہ حالیہ افراط زر میں کمی بھی انہی پالیسوں کے اثرات مانے جارہے ہیں اور معاشی ماہرین بھی گیس بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ کیمرون کی اس وقت لگائی گئیںپالیسیوں کو افراط زر کو نیچے لے جانے کا اہم فیکٹر مان رہے ہیں۔ اس وقت ملک میں بے روزگاری بھی کم ترین سطح پر ہے ۔برطانوی معیشت چونکہ ایک مضبوط معیشت ہے اس لئے یہاں افراط زر میں کمی کا مطلب مہنگائی میں کمی اور ہائوس ہولڈ انکم میں اضافہ، اکثر گھرانے مہنگائی سے پسے جا رہے تھے تنخواہوں میں3.3 فیصداضافے سے ان کو اپنے خالی پرس بھرنا آسان ہو جائے گا ۔ یہ کمی معیشت کو بوم دے گی جس سے کاروبار کے مواقع بھی بڑھے گے اور صارف کا اعتماد بڑھے گاجو ہائی اسٹریٹ کی سیل میں بھی اضافے کا سبب بنے گا ۔ معاشی ماہرین تو اسے ریٹیلر کے لئے سُکھ کا سانس لینے کا وقت بھی قرار دے رہے ہیں، مطلب برطانیہ میں چاندنی ہی چاندنی برسنے والی ہے، یہ بڑی ہی دلچسپ صورتحال ہے بڑی بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں نوڈیل کے بعد برطانیہ سے نکلنے کی تیاری کر رہی ہے اور وہیں افراط زر کی شرح کم ہو رہی ہے ۔ بریگزٹ اور خاص کر نوڈیل بریگزٹ سے تو لگ رہا تھا برطانوی معیشت خطرے میں ہے ۔ مزید سرمایہ کاری تو کیا ہو، جو کاروبار ہیں وہ بھی بند ہوتے لگ رہے تھے ۔ لیکن افراط زر کی کم شرح تو کوئی اور ہی کہانی سنا رہی ہے ۔ یہ بریگزٹ نوڈیل سارے معاملات پارلیمنٹ چلارہی ہے لیکن جہاں تک ملکی معیشت کی بات ہے اس کے لئے بھی برابر سے کام ہو رہا ہے ۔ حالانکہ معاشی ماہرین اس کمی کو مزید نیچے جاتا نہیں دیکھ رہے لیکن فی الحال اس سے عام آدمی کو فائدہ ضرور پہنچے گا اور لیونگ اسٹینڈرڈ بڑھانا آسان ہو جائے گا ۔یہ بہت اطمینان بخش صورتحال ہے کہ بریگزٹ کے معاملات بھی چل رہے ہیں اور معیشت بھی ترقی کر رہی ہے،یہ معاشی، پارلیمانی نظام کیسے چلتے ہیں،کون سے تھنک ٹینک ان سب کے پیچھے کام کر تے ہیں، پالیسیاں کیسے نافذ ہوتی ہیں یہ بڑے ہی گھمبیر معاملات ہیں جن کو سمجھنا عام آدمی کے لئے آسان نہیں اور شاید اتنا ضروری بھی نہیں لیکن اہم بات جو سمجھنے کی ہے وہ یہی ہے کہ جمہوری ملک میںسیاست اور معیشت برابر سے چلائی جاتی ہے جبھی ملک میں استحکام کی فضا قائم ہوتی ہے۔
تازہ ترین