چارسدہ (نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) چارسدہ کی تحصیل شبقدر میں سیشن عدالت کے باہر خودکش حملے کے نتیجے میں 2؍ پولیس اہلکاروں سمیت17؍ افراد شہید جبکہ لیڈی کانسٹیبل اور وکیل سمیت 25؍ افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو چارسدہ، شبقدر اور لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور منتقل کر دیا گیا۔ صبح 11بجے 16سالہ لڑکا اپنے سہولت کار کیساتھ پیدل کچہری پہنچااور گیٹ پر تلاشی کے دوران پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی تاہم پولیس اہلکاروں کی جانب سے پکڑنے کی کوشش پر حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اُڑا لیا جس کے بعد انسانی اعضاء بکھر گئے اور کئی گاڑیاں تباہ ہوگئیں ، عینی شاہدین کے مطابق خودکش بمبار بڑی تباہی چاہتا تھا، سیکورٹی اہلکار نسیم نے اسے اندر داخل ہونے سے روکا اور اپنی جان دیکر بڑے سانحہ سے بچا لیا، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق حملہ آور تین روز سے شبقدر میں موجود تھا۔کالعدم تحریک طالبان کی تنظیم الاحرار نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے اور کہا کہ حکومت کے حالیہ اقدامات کا انتقام لیا گیا۔ ادھر پاکستان بار کونسل نے عدالت پر حملے کیخلاف آج (منگل کو) عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق چارسدہ کی تحصیل شبقدر میں سیشن عدالت کے باہر میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 2؍ پولیس اہلکاروں سمیت17؍ افراد شہید جبکہ لیڈی کانسٹیبل اور وکیل سمیت 25افراد زخمی ہوگئے۔ 16؍ سالہ لڑکے نے گیٹ پر تلاشی لینے والے پولیس اہلکاروں پرفائرنگ شروع کردی،پکڑنے کی کوشش پرخود کودھماکے سے اڑالیا،احاطہ عدالت میں گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکے کے بعد شبقدر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکورٹی انتہائی سخت کرکے شہر بھر میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد مقدمات کی پیروی کیلئے عدالت میں موجود تھی، دھماکے کے وقت عدالت کے احاطے اور گیٹ کے باہر تقریباً ڈھائی سو افراد موجود تھے۔ حملے کے بعد کورٹ میں موجود گاڑیوں میں آگ بھڑ ک اٹھی۔ قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔سیکورٹی فورسز نےجا ئے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ علاقے کے دا خلی اور خارجی را ستوں کی ناکہ بندی کی۔ امدادی ٹیموں نے لاشوں اور زخمیوں کو طبی امداد کیلئے فوری طور پر ڈی ایچ کیو چارسدہ اور تحصیل اسپتال شبقدر میں منتقل کردیا، اسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی۔ کچہری دھما کے کے بعد فورسز نے شبقدر کے داخلی وخارجی راستوں پر بھاری نفری تعینات کردی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ڈی پی او چارسدہ نے کہا کہ خودکش حملہ آور نے سیشن کورٹ کے مرکزی گیٹ پر دوران تلاشی اندر جانے کی کوشش کی جسے سیکورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں نے روکنے کی کوشش کی تو خودکش بمبار نے پہلے فائرنگ کی جس کے بعد خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ خودکش بمبار سیشن کورٹ کی عمارت کے اندر داخل ہوکر بڑی تباہی کرنا چاہتا تھا تاہم سیکورٹی پر تعینات شہید اہلکار نسیم نے اسے روکا اوراپنی جان دے کر بڑے سانحہ سے بچالیا۔ دھماکے کے باعث سیشن کورٹ کے پارکنگ ایریا میں کھڑی متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔ دھما کے کے بعد ڈی آئی جی مردان سید وزیر ،ڈی پی او چا رسدہ ،صوبائی وزیر صحت شہرام تر کئی علاقے کے ایم پی اے عارف احمد زئی اسپتال میں زخمیوں کی عیا دت کر نے کے لیے آئے لیکن مشتعل مظاہرین نے وزیر صحت اور علاقے کے ایم پی اے کیخلاف شدید نعرہ لگائے اور ان کو گھیر لیا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے اسپتال کو مسلسل جدید سہولتوں سے محروم کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شبقدر خود کش دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار افسوس کیا ہے۔ جنرل راحیل شریف نے خاص طور پر پولیس کے حوالدار نسیم کی بہادری کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف،آرمی چیف جنرل راحیل شریف، چیئرمین سینیٹ رضا ربانی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو ،شریک چیئرمین آصف علی زرداری، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، اعتزاز احسن، عبدالغفورحیدری ، آفتاب احمد شیرپائوسمیت دیگر قومی رہنمائوں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ دریں اثناء پاکستان بار کونسل نے ضلع چارسدہ کے علاقہ شبقدر کی کچہری میں ہونے والے خود کش حملہ کی پرزرور مذمت کرتے ہوئے منگل کو (آج)ملک بھر میں عدا لتی بائیکاٹ کا علان کیا ہے۔جس دوران بار ایسوسی ایشنز میں احتجاجی پروگرام منعقد کئے جائیں گے اور وکلاء بازوئوں پرکالی پٹیاں باندھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروا ئیں گے ۔ دھماکے میں شہیدافراد نسیم اللہ والد وسع اللہ سکنہ دولت پورہ سروانڑئی،فراست زوجہ نور محمد حسن گڑئی پشاور،عظمہ بنت انعام اللہ حن گڑئی،گل بخملہ زوجہ شر بت خان گل بر شاہ کو رونہ،یا مین والد محمد آیازدر یاب کو رونہ شبقدر،طاہر والد فیروز پہلوان قلعہ مسلم آباد شبقدر،شیر آفضل والد محمد عثمان مٹہ شبقدر،حمد اللہ والد مجید کا نگڑہ شبقدر،مثل پری والدسید حسین مٹہ شبقدر، نورالھدیٰ زوجہ فضل رحیم کتوزئی شبقدر،بصر یہ زوجہ محمد مٹہ شبقدر، طلحہ ولد نو ر محمد مٹہ شبقدرشامل ہیں۔ زخمیوں میں گیس الوریٰ ،بلال ولد وحید اللہ صریخ شبقدر،فضل صمد ولد فضل با قی،غلام رسول،حا مد ولد مشرف،آصف ولد جو اد ،مشتا ق ولد صنو بر ،عبد الصمد ولد عبد البا قی،لاج برولد حضرت علی، یوسف ولد رحمت شیرحلیمزئی،عابد علی ولد آمیر محمد ،شاہ جلال والد یو سف،نا صر ولد حلیم گل شا مل ہیں۔