• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف آئی اے نے ہنڈی حوالہ چھاپوں کیلئے رہنما اصول جاری کر دیئے

کراچی (اسد ابن حسن) ایف آئی اے پنجاب زون نے ہنڈی حوالے کے چھاپوں کے سلسلے میں انتہائی اہم ضابطہ اخلاق اور رہنما اصول جاری کردیا ہے تاکہ ماضی میں جو چھاپوں کے بعد کرنسی خورد برد کرنے کے الزامات لگے ان سے بچا جاسکے۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر پنجاب زون لاہور نے صوبے کے تمام سرکل انچارجوں کو گزشتہ روز مراسلہ نمبر DPL/Admn-2/2019/5600-05 روانہ کیا ہے جس میں ہنڈی حوالے کے حوالے سے چھاپے کے ایک SOP (اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر) ترتیب دیئے ہیں جنکے مطابق چھاپے سے پہلے ہر صورت ڈائریکٹر پنجاب کو آگاہ کرکے اجازت لینا ضروری ہوگا۔ چھاپے سے قبل درست پلاننگ انٹیلی جنس رپورٹ یا اسٹیٹ بینک کی سورس پر باقاعدہ کی جائیگی۔ چھاپہ مار ٹیم کے ہمراہ بڑی تعداد میں فورس کا ہونا بھی ضروری ہوگا۔ چھاپے کے وقت چھاپہ مار ٹیم کا ایک ممبر شروع سے لیکر آخر تک پوری کارروائی کی ڈیجیٹل کیمرے سے فلم بندی کرنے کا پابند ہوگا اور ڈیجیٹل کیمرہ موجود نہ ہو تو موبائل کیمرے سے فلمبندی کرنا ہوگی۔ جائے وقوعہ پر دفعہ 16 کے تحت بیان ریکارڈ کرنا لازمی ہوگا۔ جائے وقوع پر موجود شواہد جن میں ملکی اور غیر ملکی کرنسی، لیجرز، رسیدیں، رجسٹر، کھاتہ جات، لیپ ٹاپس، موبائل فونز شامل ہیں ان کا باقاعدہ سیزر میمو (مشیر نامہ) چھاپے کی جگہ پر ہی تیار کیا جانا لازمی ہوگا۔ جو کرنسی ضبط کی جائیگی اسکی گنتی ایکسچینج کمپنیز کا کیشئر ہی کریگا اور اس ضبطگی پر اسکے دستخط ہونا بھی ضروری ہوگا۔ کسی بھی تاخیر کے بغیر جائے وقوع سے جو ڈیجیٹل میڈیا ضبط ہوگا اسکو فارنسک لیب بھجوایا جائیگا۔ تحقیقاتی افسر اس بات کا پابند ہوگا کہ وہ فارنزک ڈپارٹمنٹ سے مستقل رابطے میں رہے اور ہر صورت تین یوم میں رپورٹ حاصل کرے اور سب سے اہم بات تحقیقاتی افسر اس بات کا پابند ہوگا کہ وہ ضبط شدہ شواہد سے مکمل فہرست تیار کرے کہ کن کن افراد (انکے نام) نے کتنی رقم کا ہنڈی حوالہ کیا ہے۔ ایف آئی اے پنجاب زون کے ڈائریکٹرز آفس نے مذکورہ ضابطہ اخلاق کی تصدیق کی جبکہ دوسری جانب ایکسچنج کمپنی آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے ’جنگ‘ کو بتایا کہ مذکورہ رہنما اصولوں کی فہرست میں بہت سے اہم نکات اور قانونی پہلوؤں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا ہے۔

تازہ ترین